مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

کراچی (ویب ڈیسک) مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت کراچی: مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے سے متعلق تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی، واقعے کے 3 روز بعد فرانزک رپورٹ تیار کرلی گئی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں مفتی تقی عثمانی پر قاتلانے حملے سے متعلق فرانزک رپورٹ تیار کرلی گئی، حملے میں اسلحہ پہلی بار کسی واردات میں استعمال ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے واردات میں 2 نائن ایم ایم پستول استعمال کیے، حملے میں استعمال اسلحہ پہلی بار کسی واردات میں استعمال ہوا، ایک پستول سے 9 جبکہ دوسرے سے 6 گولیاں چلائی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں نے تین 125 سی سی موٹر سائیکلیں استعمال کیں، ملزمان نے مفتی تقی عثمانی کا سنگر چورنگی سے پیچھا شروع کیا۔

16 منٹ پیچھا کرنے کے بعد نیپا چورنگی کے قریب حملہ کیا گیا، حملہ آور دوپہر 12 بج کر 15منٹ سے سنگر چورنگی پر موجود تھے۔

یاد رہے گذشتہ دنوں کراچی کے علاقے نرسری میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، واقعے میں مولانا مفتی تقی عثمانی کی 2 گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، فائرنگ میں ایک گاڑی میں موجود سیکیورٹی گارڈ جاں بحق اور ڈرائیور زخمی ہوگیا، جبکہ مولانا تقی عثمانی دوسری گاڑی میں ہونے کے باعث محفوظ رہے تھے۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا کے خیریت سے ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس جوان نے اپنی جان پر کھیل کر مولانا صاحب کی جان بچائی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام سےواقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعے میں ملوث کرداروں کو جلد ازجلد کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی تھی اور ساتھ ہی ساتھ انہوں نے مساجد اور علمائے کرام کی سیکیورٹی بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں