جنگ ہمارا آخری آپشن ہو گا: اسرائیلی وزیر اعظم

یروشلم (ویب ڈیسک) اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں بڑے پیمانے پر عسکری مہم کے لیے تیار ہے تاہم اس راستے کا انتخاب تمام دیگر آپشنز کے غیر موثر ہونے کے بعد ہی کیا جائے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق نیتن یاہو، 9 اپریل کے انتخابات سے قبل غزہ پر سیاسی دباؤ بڑھانا چاہتے ہیں جبکہ انہیں انتخابات میں سابق فوجی سربراہ بینی گانٹز کی صورت میں سخت چیلنج کا سامنا ہوگا۔

شمالی اسرائیل میں نئی سڑک کے افتتاح کے موقع پر بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ‘جامع مہم کی تیاری کے لیے میں نے حالیہ دنوں میں فورسز کو مضبوط بنانے اور انہیں مزید گاڑیاں فراہم کرنے کی ہدایات دی ہیں۔’

تاہم غزہ کی سرحد پر ملٹری فورسز سے ملاقات کے بعد گفتگو کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘جنگ ہمارا آخری آپشن ہوگا۔’

نیتن یاہو نے کہا کہ ‘تمام اسرائیلی شہریوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر جامع مہم کی ضرورت پڑی تو ہم دیگر تمام امکانات معدوم ہونے کے بعد اسے مضبوط اور پرتحفظ طریقے سے انجام دیں گے۔’

واضح رہے کہ پیر کے روز غزہ کی پٹی سے شمالی تل ابیب میں دور تک ہدف کو نشانہ بنانے والے راکٹ سے حملہ کیا گیا تھا جس سے ایک گھر میں موجود 7 اسرائیلی زخمی ہوئے تھے۔

حملے کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے بھی فلسطینی علاقوں میں فضائی حملے کیے گئے تھے۔

حالیہ کشیدگی کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ کے قریب تعینات فوجیوں کی تعداد بڑھا دی تھی، تاہم گزشہ روز مصر کے کردار کے بعد ‘حماس’ کے سیز فائر کا اعلان کیا تھا جس کے بعد کشیدگی میں کمی آئی تھی۔

اسرائیل، ہفتہ کے روز بڑے پیمانے پر احتجاج اور جان لیوا جھڑپوں کو ایک سال مکمل ہونے سے قبل غزہ کی سرحد پر صورتحال کی کڑی نگرانی کر رہا ہے۔

پرتشدد مظاہرے کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر غزہ کی سرحد پر ہزاروں فلسطینیوں کے احتجاج کا امکان ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں