گھوٹکی: 2 ہندو لڑکیوں کا مبینہ اغوا، سندھ حکومت نے تحقیقات کیلئے کمیٹی بنا دی

کراچی (ویب ڈیسک) صوبہ سندھ کے علاقے گھوٹکی کی تحصیل ڈہرکی سے 2 لڑکیوں کے مبینہ اغوا کے معاملے میں سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ سامنے آ گیا ہے، واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ڈہرکی کی دو لڑکیوں کے مبینہ طور پر اغوا کے معاملے کی تحقیقات کے لیے سندھ حکومت نے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

سیکریٹری داخلہ کمیٹی کے سربراہ مقرر کر دیے گئے، کمیٹی کی تشکیل کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا، کمیٹی میں سیکریٹری اقلیتی امور، کمشنر، ڈی آئی جی سکھر بہ طور ممبر شامل ہیں۔

یہ کمیٹی اسکول یونین کونسل اور نادرا ریکارڈ کے مطابق عمر کا تعین کرے گی، کمیٹی دونوں لڑکیوں کے اہلِ خانہ کی سماجی زندگی کا جائزہ بھی لے گی۔

تحقیقاتی کمیٹی لڑکیوں کی جانب سے مذہب تبدیل کرنے کا جائزہ لے گی، پولیس کی طرف سے لاپرواہی ثابت ہونے پر کمیٹی پولیس کے خلاف کارروائی کا بھی تعین کرے گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق یہ 4 رکنی کمیٹی آئندہ 2 روز میں رپورٹ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیش کرنے کی پابند ہوگی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے نو مسلم بہنوں نادیہ اورآسیہ کی عمر کے تعین اور حقائق جاننے کے لیے 5 رکنی کمیشن قائم کرنے کا حکم دیا تھا، کمیشن میں مفتی تقی عثمانی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں