بنوں کے قبائلی عمائدین کی علی امین گنڈاپور سے ملاقات: ’جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہوتے دھرنا جاری رہیگا‘

پشاور (ڈیلی اردو/بی بی سی) خیبر پختونخوا کے شہر بنوں کے قبائلی عمائدین کی وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈہ پور سے طویل ملاقات کے بعد عمائدین کے مطالبات کے لیے وزیر اعلی نے ایپکس کمیٹی طلب کرنے کا کہا ہے۔

جرگہ عمائدین نے کہا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے ان کا دھرنا جاری رہے گا۔

قبائلی عمائدین کے رہنما اور بنوں چیمبر آف کامرس کے سربراہ ناصر بنگش نے بی بی سی کو بتایا کہ کل یعنی منگل سے ان کا دھرنا جاری رہے گا جس میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوں گے۔

انھوں نے بتایا کہ انھوں نے وزیر اعلیٰ کو اپنے مطالبات پیش کیے ہیں جس پر وزیر اعلی نے کہا ہے کہ ان میں بیشتر مطالبات ایسے ہیں جن میں وفاقی حکومت کی منظوری ضروری ہے اس لیے وہ ایپکس کمیٹی کا اجلاس جمعرات کے روز طلب کریں گے جس میں ان مطالبات پر غور ہو گا اور اگر مطالبات منظور ہوجاتے ہیں تو وہ خود بنوں آکر اس کا اعلان کریں گے۔

ناصر بنگش نے بتایا کہ اس ایپکس کمیٹی میں بنوں اقوام کے نمائندہ جرگہ کے پانچ اراکین بھی شامل ہوں گے۔

اس اجلاس میں وزیر اعلی کے ساتھ انسکپٹر جنرل پولیس اور چیف سیکرٹری موجود تھے۔

ناصر بنگش کے مطابق وزیر اعلی کو بتایا گیا ہے کہ ’علاقے میں شدت پسند موجود ہیں وہ اچھے ہیں۔ یا برے ہیں انھیں نہیں معلوم لیکن لوگ پریشان ہیں۔ علاقے میں امن نہیں ہے اور پولیس رات کے وقت پیٹرولنگ نہیں کر سکتی۔‘

جرگہ اراکین کی تعداد 41 بتائی گئی ہے اور اجلاس کے خاتمے کے بعد ناصر بنگش نے کہا کہ وہ واپس بنوں جا رہے ہیں اور صبح وہ دھرنے میں شریک ہوں گے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں