باجوڑ+ پشاور (نمائندہ ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے علاقے باجوڑ میں بدھ کے روز پولیو ٹیم پر حملے میں ایک پولیو ورکر اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
ہلاک ہونے والوں کی شناخت ابوہریرہ اور لقمان کے نام سے ہوئی ہے۔ ابو ہریرہ بطور پولیو ورکر ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے جبکہ پولیس اہلکار لقمان پولیو ٹیم کی حفاظت کی ڈیوٹی پر مامور تھے۔ دونوں افراد کی لاشیں ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔
نمائندہ ڈیلی اردو کے مطابق اس واقعہ میں ایک پولیس اہلکار عمران اور ایک پولیو اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ نمائندہ کے مطابق یہ واقعہ باجوڑ کی تحصیل سلارزو ملاسید بانڈہ کے گاؤں شیخانوں کلے میں اس وقت پیش آیا جب پولیو ورکر اور پولیس اہلکار نواحی علاقے میں موجود تھے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پولیو ٹیم پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’پاکستان کے مستقبل کو محفوظ بنانے والوں پر بزدلانہ حملہ کرنے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کے بچوں کے محفوظ مستقبل پر حملہ ہے۔
رواں ہفتے سوموار کے روز خیبرپختونخوا کے 27 اضلاع میں چار روزہ انسدادِ پولیو مہم شروع کی گئی تھی۔ صوبے کے پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق انسدادِ پولیو مہم دو مرحلوں میں چلائی جا رہی ہے۔ پہلے مرحلے میں 27 مخصوص اضلاع میں مجموعی طور پر 57 لاکھ سے زائد پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں 672,000 سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
رواں سال پاکستان میں اب تک ملک بھر سے 17 پولیو کے کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 12 کیسز بلوچستان، تین سندھ اور ایک ایک پنجاب اور وفاقی دارالحکومت سے رپورٹ ہوئے ہیں۔