سانحہ ساہیوال پر رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کردی گئی، اے آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر برطرف

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کو سانحہ ساہیوال پر رپورٹ پیش کر دی گئی ، رپورٹ میں مقتول خلیل ان کی بیوی اور بیٹی کو بے گناہ جبکہ سی ٹی ڈی افسران کو قتل کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، وزیراعظم نے پنجاب پولیس میں اصلاحات اور مسقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے سفارشات طلب کرلیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو سانحہ ساہیوال پر تفصیلی رپورٹ پیش کردی گئی، رپورٹ میں وزیراعظم کو بتایاگیا ہے کہ تحقیقات میں مقتول خلیل، ان کی اہلیہ اور بیٹی بے گناہ ثابت ہوئے ہیں اور سی ٹی ڈی افسران کو قتل کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کو بتایا گیا ہے کہ ملوث اہلکاروں کےخلاف انسداد دہشت گردی عدالت میں مقدمات چلائے جائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان کو حکومت پنجاب کے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سی ٹی ڈی کے سربراہ سمیت تین افسران کو تبدیل کردیا گیا ہے جبکہ دو معطل بھی کیا گیا ہے۔

جس کے بعد وزیراعظم نے حکام سے پنجاب پولیس میں اصلاحات کے لئے تجاویز طلب کرتے ہوئے مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے بھی سفارشات مانگی ہیں۔

گذشتہ روز جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں قتل خلیل اور اس کے خاندان کو بے گناہ اور سی ٹی ڈی افسران کو ذمہ دار قرار دیا تھا اور کہا تھا سی ٹی ڈی اہلکاروں نے طے شدہ حد سے تجاوز کیا، پانچوں کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا تھا کہ کہ سی ٹی ڈی انچارج ایڈیشنل انسپکٹر جنرل اے آئی جی رائے طاہر نے کرائم سین بدلنے کی کوشش کی، خودکش جیکٹس اور ہتھیار کہیں اور سے لاکر رکھے گئے، وقوعہ بدلنے کی کوشش کی، جس کے بعد وزیر اعظم کی ہدایت پر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر کو فوری برطرف کردیا گیا۔

ساہیوال واقعے میں سی ٹی ڈی سربراہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا جبکہ آپریشن کی قیادت کرنے والے ایس ایس پی کی معطلی کے احکامات جاری کئے تھے اور واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی تھی۔

سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ سامنے آنے کے بعد پنجاب کے وزیرِ قانون راجہ بشارت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کا آغاز کیا جا رہا ہے، انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے، متاثرہ خاندان کو انصاف ملے گا، پنجاب حکومت کے لیے یہ ٹیسٹ کیس ہے، اسے مثال بنائیں گے۔

راجا بشارت نے بتایا کہ ساہیوال واقعے میں ملوث افسران کے خلاف تادیبی کارروائی بھی ہوگی، سی ٹی ڈی کے 5 افسران کے خلاف دفعہ 302 کے تحت چالان کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز ر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی، گاڑی سے اسلحہ نہیں بلکہ کپڑوں کے بیگ ملے۔

بعد ازاں ساہیوال واقعے پروزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں