پشاور (حسام الدین) صوبہ خیبر پختونخوا میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو کروڑوں روپے مالی معاونت فراہم کرنے والے سرکاری اہلکار کو کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا نے گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو مالی معاونت فراہم کرنے والے سرکاری اہلکار کو کاونٹرٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کی جانب سے گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ ٹی ٹی پی کمانڈر، سی ٹی ڈی اہلکار اور 2 قبائلی ملکان فرار ہوگئے جبکہ ایک اہلکار سمیت تین ملوث افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
کاونٹر ٹیر رازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے مطابق اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی ) خیبر نعمان، سپاہی گل زداہ اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کمانڈر سمیت پانچ افراد نے طورخم پر افغان شہری کو جعلی چھاپے کے دوران کارگو ٹرک سے 12 کلو سونا لوٹ لیا۔ جعلی چھاپے کی ٹیم میں ملک تاج محل، حیات آفریدی، محمداللہ کامران، سی ٹی ڈی خیبر انچارج نعمان اور سپاہی گل زاداہ شامل تھے۔
سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق سونا لوٹنے والے کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو فنڈنگ کی اطلاع سی ٹی ڈی خیبر ایس پی کو موصول ہوئی جس پر کارروائی کا آغاز ہوا اس دوران ایس پی خیبر کو اے ایس آئی نعمان کی جانب سے پانچ کروڑ کی آفر ہوئی۔
سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی خیبر کے سپاہی گل زداہ نے گرفتاری کے بعد پورے گروپ کی نشاندہی اور تفتیش کے دوران بتایا کہ انہوں نے اے ایس آئی نعمان کو موقع وارادت پر کہا کہ ایس پی خیبر کے نوٹس میں لانا ضروری ہے جس پر سی ٹی ڈی خیبر انچارج نعمان نے کہا کہ ایس پی کے نوٹس میں ہے جبکہ انکا منہ بند رکھنے کے لئے 20 لاکھ روپے آفر دی گئی۔
سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق دوران تفتیش معلوم ہونے پر پشاور سے ندیم صراف سمیت زرگر و صراف اصغر کو بھی گرفتار کرلیا جنہوں نے تفتیش میں منصوبہ ساز بے نقاب کیا۔ اس سلسلے میں سی ٹی ڈی خیبر نے ایف آئی آر درج کرکے گرفتاریاں کرکے سونا برآمد کرلیا۔
سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق پشاور کے ندیم اور اصغر نے ملکر ڈھائی کلو سونا خریدا جس کی قیمت پانچ کروڑ 47 لاکھ روپے بنتی ہے ادا کی اس کے علاوہ سونے کو ضلع خیبر سے پشاور گلبہار تک گاڑی میں منتقل کیا گیا جبکہ 38 تولہ سونا جس میں 30 تولے اشفاق نامی زرگر اور ڈھائی کلو اصغراور حافظ عمیر کو فروحت کیا گیا۔
سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیم کے سرکردہ کمانڈر محمد اللہ اور سیف اللہ کو تمام رقم منتقل کی گئی اس کے علاوہ کمانڈر محمد اللہ اور سیف اللہ القاعدہ کے سابقہ کمانڈر فرمان عرف شپونکے کا بھائی ہے جو 2006 سے 2013 تک ان سے منسک رہے اور افغانستان میں 2013 میں ڈرون حملے میں مارا گیا تھا۔
سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیم کے کمانڈر محمد اللہ کو فنڈنگ ہو چکی ہے جبکہ ماسٹر مائنڈ افغانستان میں ہے۔ سی ٹی ڈی خیبرایس پی شوکت خان نے افسران کے نوٹس میں لاتے ہوئے مقدمہ درج کرکے تمام ملزمان کو نامزد کیا جبکہ ضلع خیبر میں نامزد ملزم ملک حیات خان کے گھر چھاپا مار کر چار کلاشنکوف سمیت کارتوس اور اسلحہ بھی برآمد کرلیا۔
پشاور سے گرفتار دونوں صراف ندیم اور اصغر کو انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ پرسی ٹی ڈی کے حوالے کردیا ہے۔