نئی دہلی (ڈیلی اردو/رائٹرز/اے ایف پی) بھارت نے مقامی سطح پر تیار کیے گئے دور تک مار کرنے والے ہائپرسونک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اتوار کو جاری کردہ بیان کے مطابق کامیاب تجربے کے بعد بھارت نے ہتھیاروں کی تیاری میں اہم سنگ میل طے کر لیا ہے۔
ہائپرسونک میزائل کے کامیاب تجربے کے بعد بھارت جدید ٹیکنالوجی رکھنے والے گنے چنے ملکوں میں شامل ہوگیا ہے۔
بھارت سمیت کئی ممالک میں ہائپرسونک ہتھیاروں کی تیاری کی کوششوں میں اضافہ ہوا ہے۔
چین، روس اور امریکہ کے علاوہ دیگر ممالک بھی دور تک مار کرنے والے میزائل تیار کرنے کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں۔
بھارت کا میزائل حکومتی ادارے ڈیفینس ریسرچ اینڈ ڈپارٹمنٹ آرگنائزشین اور دیگر انڈسٹری پارٹنرز نے تیا رکیا ہے۔
حکومت کے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ میزائل دھماکہ خیز مواد لے کر 1500 کلومیٹر دور تک مار کر سکتا ہے۔
بیان کے مطابق فلائٹ ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ میزائل کامیابی کے ساتھ ٹھیک نشانے پر لگا ہے۔
میزائل کا تجربہ ہفتے کو اوڈیسا ریاست میں ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جزیرے سے کیا گیا تھا۔
بھارت کے وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ نے میزائل کے کامیابی تجرے کو ’تاریخی کامیابی‘ قرار دیا ہے۔
راج ناتھ سنگھ نے فیس بک پر پوسٹ کیا، ”یہ ایک تاریخی لمحہ ہے اور اس اہم کامیابی نے ہمارے ملک کو ایسی اہم اور جدید فوجی ٹیکنالوجیز کی صلاحیتوں کے حامل منتخب ممالک کے گروپ میں لا کھڑا کیا ہے۔‘‘
ایک حکومتی بیان کے مطابق بھارتی ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن اور اس کے صنعتی شراکت داروں نے یہ میزائل تیار کیا ہے، جو 1500 کلومیٹر (930 میل) سے زیادہ فاصلے پر پے لوڈ لے جانےکی صلاحیت کا حامل ہے۔
حکومت نے کہا، ”فلائٹ ڈیٹا نے کامیاب اور اعلیٰ درجے کی درستی کے ساتھ ہدف بنانے کی تصدیق کی۔‘‘ حالیہ برسوں میں نئی دہلی نے مغربی ممالک کے ساتھ اپنے دفاعی تعاون کو مضبوط کیا ہے، خاص طور پر کواڈ الائنس کے ذریعے، جس میں امریکہ، جاپان اور آسٹریلیا شامل ہیں۔