افغان طالبان کا امریکی جنگی جہاز بی 52 مار گرانے کا دعوی

کابل (نیوز ڈیسک) افغان طالبان نے ہلمند میں امریکی جنگی طیارے B 52 کو مارگرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

ترک میڈیا کے مطابق طالبان نے افغان صوبے ہلمند میں امریکی جنگی جہاز B52 کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

افغان صحافی نے B 52 طیارے کی تصاویر بھی جاری کی ہے۔ افغان صحافی کا کہنا ہے کہ طیارے کو ضلع شاراب میں مار گرایا گیا۔

https://twitter.com/TGhazniwal/status/1115820848500416513?s=19

روسی میڈیا کے مطابق افغانستان میں انٹرنیٹ پر میڈیا کو بھیجے گئے بیان میں طالبان نے دعویٰ کیا کہ دو روز پہلے امریکی بمبار طیارے بی باون کو  ملک کے جنوبی صوبے ہلمند میں نشانہ بنایا گیا۔ امریکی طیارہ  شاراب فوجی اڈے سے اڑان بھر رہا تھاکہ اسے میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

https://twitter.com/SputnikInt/status/1116117404382265344?s=19

بی 52 طیارہ کیا ہے

یہ بمبار امریکی جنگی طیاروں کا دادا سمجھا جاتا ہے اور یہ بمبار طیارہ 1960 میں تیار کیا گیا تھا۔ دو سال بعد 1962 میں ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والا آخری بی 52 تیار کیا گیا اور اس نے آٹھ انجن سٹارٹ کیے اور امریکہ اور روس کے درمیان کیوبن میزائل بحران میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے اڑان بھری۔

آدھی صدی کے بعد اس جہاز نے ویت نام جنگ، دو عراق اور ایک افغانستان کی جنگوں میں حصہ لیا ہے۔ لیکن اب امریکی فضائیہ کے اس پرانے طیارے پر بڑھاپے کے آثار نمودار ہونے لگے ہیں۔

بی 52 طیارہ 650 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے 50 ہزار فٹ کی بلندی پر اڑتا ہے جبکہ عام مسافر طیارہ 35 ہزار فٹ کی بلندی تک ہی جاتا ہے۔ بی 52 بمبار پر 70 ہزار پاؤنڈ وزنی ہتھیار لادے جاتے ہیں جن میں سینکڑوں روایتی ہتھیار اور 32 جوہری کروز میزائل شامل ہیں۔

اس بمبار میں فضا میں ایندھن بھرے جانے کی صلاحیت ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ دنیا میں کسی جگہ بھی فضائی کارروائی کے لیے جا سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں