افغانستان: داعش کا قندوز میں خودکش حملہ، طالبان کے 3 کمانڈروں سمیت 30 افراد ہلاک

واشنگٹن + کابل (ش ح ط/اے ایف پی) افغانستان کے صوبے قندوز میں بینک کے باہر ہونے والے ایک خودکش دھماکے کے نتیجے میں طالبان کے تین کمانڈروں سمیت 30 افراد ہلاک جبکہ 50 زخمی ہوگئے۔

ڈیلی اردو کو کابل سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں افغان طالبان کمانڈرز مولوی عصمت اللہ، خالق مہاجر اور سیکورٹی زون کے طالبان کمانڈر قاری زکریا بھی شامل ہے۔

ڈیلی اردو کو موصولہ اطلاعات کے مطابق طالبان فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور صحافیوں سمیت کسی کو بھی دھماکے کی جگہ تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ قندوز شہر میں لوگوں کی بڑی تعداد تنخواہ لینے کے لیے قطار بنائے بینک کے باہر کھڑی تھی کہ اس دوران دھماکہ ہوا۔

صوبۂ قندوز کی پولیس کے ترجمان جمعہ الدین خاکسار کے مطابق دھماکہ خیز مواد سے لیس خودکش بمبار نے خود کو قطار میں کھڑے لوگوں کے قریب دھماکے سے اڑایا۔

ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سویلینز، سول سروینٹس اور طالبان سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔

واضح رہے کہ اسی طرز کا ایک حملہ گزشتہ برس مارچ میں قندھار شہر میں ایک بینک کے باہر ہوا تھا جس میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس حملے کی ذمے داری داعش نے قبول کی تھی۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق افغان میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دھماکہ سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دینے کے وقت ہوا، افغان حکام نے دھماکے کی تصدیق کردی۔ اب تک کسی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

عینی شاہدین کے مطابق افغانستان کے قندوز ڈسٹرکٹ اسپتال میں 30 لاشیں لائی گئیں ہیں، اس کے علاوہ دیگر ہسپتالوں میں بھی زخمی لائے گئے ہیں۔

زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

اس حملے کے بعد داعش ’اسلامک اسٹیٹ خراسان‘ گروپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر ایک پیغام میں قندوز خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

واضح رہے کہ اسی طرز کا ایک حملہ گزشتہ برس مارچ میں قندھار شہر میں ایک بینک کے باہر ہوا تھا جس میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں