خیبر پختونخوا میں ایک ماہ کے دوران دہشت گردی کے 60 واقعات

پشاور (ڈیلی اردو) پاکستان کے شورش زدہ صوبے خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات سے متعلق ‏کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے رپورٹ جاری کردی گئی، گزشتہ ایک ماہ میں صوبے کے 10 اضلاع میں 60 دہشت گرد حملوں کا انکشاف ہوا ہے۔

سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں خیبر پختونخوا کے 10 اضلاع میں 60 دہشت گرد حملے ہوئے، بنوں میں سب سے زیادہ 16، ڈیرہ اسماعیل خان 14، شمالی وزیراستان میں 13 حملے ہوئے ہیں۔

کرم میں 5، ضلع خیبر میں 5، جبکہ پشاور میں 2 حملے رپورٹ ہوئے، گزشتہ ماہ سی ٹی ڈی کی مختلف کارروائیوں میں 110 دہشت گرد گرفتار ہوئے جبکہ 21 شدت پسند مارے گئے۔

رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں انتہائی مطلوب کمانڈر بھی شامل ہیں جن کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی )، لشکر اسلام پاکستان، حافظ گل بہادر گروپ سے تھا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور سے انتہائی مطلوب 23 شدت پسندوں کو گرفتار کیا گیا، جبکہ ضلع خیبر سے 18، مردان سے 10، مہمند سے 2، سوات سے ایک ، ہزارہ سے 2، کوہستان سے 3، بنوں سے 17، باجوڑ سے 12، ڈیرہ اسماعیل خان سے 12، ضلع دیر سے 4، کوہاٹ سے 5 اور ضلع کرم سے ایک شدت پسند کو گرفتار کیا گیا ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں