تبدیلی والے صوبے میں ایک بل منظور کروانےپر کتنے کروڑ روپے لگ جاتے ہیں جان کر پاکستانی سر پکڑ کر بیٹھ جائیں گے

پشاور (ڈیلی اردو) تحریک انصاف حکومت کے کفایت شعاری کے دعوے ہوا ہوگئے، خیبر پختونخوا اسمبلی کے صرف 31 دنوں کے سیشنز پر 13 کروڑ 93 لاکھ روپے سے زائد اڑا دیئے گئے، صرف ایک بل کی منظوری پر ایک کروڑ روپے سے زائد کا خرچہ آیا۔

نجی ٹی وی کے مطا بق کام کم اور مراعات زیادہ، ایسا ہی کچھ خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہو رہا ہے جہاں تحریک انصاف حکومت کے خیبر پختونخوا میں کفایت شعاری کے بلند و بانگ دعوے صرف فائلوں اور اعلانات تک ہی محدود ہیں۔ اسمبلی کے 7 ماہ میں 31 اجلاس ہوئے
لیکن اراکین نے 47 دنوں کی مراعات حاصل کیں۔بات یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ 31 دنوں میں اسمبلی کے 6 سیشن ہوئے جس میں 14 بل پاس کئے گئے۔ ایک بل کی منظوری پر 99 لاکھ 51 ہزار روپے سے زائد کا خرچہ آیا۔ مجموعی شاہ خرچیاں 13 کروڑ 93 لاکھ 26 ہزار تک جا پہنچی۔

اپوزیشن اراکین نے وقت اور پیسے کا ضیاع قرار دے دیا۔شہریوں نے بھی کروڑوں روپے کی مراعات اور تنخواہوں پر اراکین اسمبلی کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا پالیساں محض قومی خزانے سے عوام کے پیسے کا بے جا مصرف ہے۔ دوسری جانب اسمبلی کے سپیکر نے ایوان کی کارکردگی کو مثالی قرار دیتے ہوئے کہا ریکارڈ قانون سازیاں کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں