پشاو ر (ڈیلی اردو رپورٹ) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں سکیورٹی فورسز کی پوسٹ پر شدت پسندوں کے حملے میں چار اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز کے بدن ٹو پوسٹ پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں فورسز نے فوری جوابی کارروائی کی اور دہشت گردوں کو فرار ہونے پر مجبور کر دیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق زخمی اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
اسی دوران، ضلع ٹانک کے کوڑ بازار میں دہشت گردوں نے دو افراد کو اغوا کر لیا۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ مغویوں کو دہشت گردوں نے کوٹ اعظم کی جانب لے جایا۔
دوسری جانب، ضلع بنوں میں پولیس نے تھانے پر حملے کی کوشش ناکام بنا دی۔ ترجمان بنوں پولیس کے مطابق تھانہ بکاخیل پر 20 سے 25 دہشت گردوں نے حملہ کرنے کی کوشش کی، تاہم پولیس کی بروقت کارروائی سے دہشت گرد فرار ہوگئے۔
ترجمان کے مطابق گزشتہ شب تھانہ بکاخیل کی حدود میں دہشت گردی کی بڑی کوشش کو پولیس نے جدید تھرمل کیمروں کی مدد سے ناکام بنایا۔ تھرمل کیمروں کی مدد سے دہشت گردوں کی مشکوک نقل و حرکت کا سراغ لگایا گیا اور فوراً مؤثر حکمت عملی کے تحت جوابی کارروائی کی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تھانے میں تعینات جوان نہ صرف الرٹ تھے بلکہ ہر طرح کے حملے سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار بھی تھے، جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کی پیش قدمی روک کر ایک ممکنہ بڑے حملے کو ناکام بنایا گیا۔ دہشت گردوں کا تعلق فتنہ الخوارج سے بتایا جاتا ہے۔
پاکستان، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کیلئے خوارج کی اصطلاح استعمال کرتا ہے۔