پشاور (ڈیلی اردو رپورٹ) خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں دہشتگردی کی متعدد وارداتوں میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت ایک بچہ ہلاک جبکہ کئی افراد زخمی ہو گئے۔ شمالی و جنوبی وزیرستان، چارسدہ، بنوں اور صوابی میں پیش آنے والے ان واقعات نے خطے میں سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
شمالی وزیرستان: سیکیورٹی گاڑی پر حملہ، دو اہلکار ہلاک
تحصیل دتہ خیل میں ریاست کی جانب سے فتنہ الخوارج قرار دیے گئے عناصر نے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا، جو ایک چوکی کے لیے راشن لے کر جا رہی تھی۔ فائرنگ کے نتیجے میں نائب صوبیدار ظفر اور حوالدار ظفر ہلاک ہو گئے۔ واقعے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
جنوبی وزیرستان: بارودی دھماکے میں بچہ ہلاک
تحصیل برمل کے علاقے اعظم ورسک میں ایف سی چیک پوسٹ کے قریب نصب بارودی مواد پھٹنے سے ایک کمسن بچہ ہلاک جبکہ دو زخمی ہو گئے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ مواد سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے نصب کیا گیا تھا، تاہم اس کی زد میں معصوم شہری آ گئے۔
چارسدہ: فائرنگ سے پولیس اہلکار ہلاک
غنی خان روڈ پر موٹرسائیکل سوار حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے پولیس اہلکار فاروق کو ہلاک جبکہ محکمہ صحت کے ایک ملازم کو زخمی کر دیا۔ واقعہ سٹی پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔
بنوں: سی ٹی ڈی اور خوارج میں جھڑپ، دو اہلکار زخمی
تھانہ ڈومیل کے علاقے کمپنی روڈ چوک میں انسدادِ دہشتگردی فورس (سی ٹی ڈی) اور خوارج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ علاقے میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
صوابی: پولیس چوکی پر حملہ
ضلع صوابی کی جھنڈا پولیس چوکی پر دہشتگردوں نے حملہ کر دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کا شدید تبادلہ جاری ہے اور فورسز کی اضافی نفری روانہ کر دی گئی ہے۔
پاکستان، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کیلئے خوارج کی اصطلاح استعمال کرتا ہے۔