چین مسعود اظہر پر نئی قرارداد کی بھی مخالفت کرے گا

بیجنگ (ڈیلی اردو) چینی وزارت خارجہ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ مسعود اظہر معاملے پرہماری پوزیشن واضح ہے.

ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین متعلقہ ممالک سے رابطےمیں ہے، معاملات سمجھوتے کی طرف بڑھ رہے ہیں.

چین کے مطابق متعلقہ ممالک سیکیورٹی کونسل میں نئی قرارداد کی کوشش کر رہے ہیں، البتہ چین ایسی قرارداد کی سختی سے مخالفت کرے گا.

یاد رہے کہ 14 مارچ 2019 کو چین نے دنیا کے سب سے بڑے فورم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ ویٹو کردیا تھا۔

سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی بھارتی درخواست کو چین نے ویٹو کیا، بھارت نے درخواست میں الزام عائد کیا تھا کہ مسعود اظہربھارتی سرزمین پر ہونے والے کئی حملوں میں ملوث ہیں۔

خیال رہے کہ 29 مارچ 2019 کو چین نے اپنے بیان میں‌ کہا تھا کہ امریکا اورسلامتی کونسل مسعود اظہرکے معاملے پردانشمندی سے کام لیں، امریکا کا براہ راست سلامتی کونسل میں جانا معاملے کومشکل کردے گا۔

چین کی وزارتِ خارجہ کے تازہ بیان پر تاحال امریکہ کا کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ لیکن امریکی حکام قبل ازیں کہہ چکے ہیں کہ مسعود اظہر کے بارے میں واشنگٹن کا موقف واضح ہے اور جیش محمد متعدد حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔

امریکی اور بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ مسعود اظہر کالعدم شدت پسند تنظیم جیشی محمد کے سربراہ ہیں اور وہ اقوامِ متحدہ کی طرف سے بلیک لسٹ قرار دینے کے تقاضوں پر پورا اترتے ہیں۔

لیکن چین اور پاکستان کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ سلامتی کونسل کے بجائے تعزیراتی کمیٹی کے فریم ورک کے تحت حل ہونا چاہیے۔

اقوامِ متحدہ جیش محمد کو دہشت گرد قرار دے چکی ہے۔ لیکن تنظیم کے سربراہ مسعود اظہر کو بلیک لسٹ کرانے کی متعدد کوششیں چین کی مخالفت کی وجہ سے کامیاب نہیں ہو سکی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں