صنعاء (نیوز ڈیسک) یمن میں خوثی کے زخمی ہونے والے وزیر داخلہ میجر جنرل عبد الحکیم الماوری کی لبنان کے ایک ہسپتال میں چل بسے۔
تفصیلات کے مطابق حوثی حکومت کے وزیر داخلہ میجر جنرل عبدالحکیم الماوری کو حال ہی میں سعودی عرب اتحادی فوج کی بمباری میں زخمی ہونے کے بعد لبنان کے دارالحکومت بیروت کے ایک ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، عرب میڈیا کے مطابق الماوری کی موت کو حوثیوں کیلئے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
حوثیوں کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ عبدالحکیم الماوری حال ہی میں یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کیلئے سرگرم عرب اتحاد کے طیاروں کی صنعاء میں بمباری میں زخمی ہوگئے تھے۔
فاة اللواء الركن/ عبدالحكيم الماوري" وزير الداخلية اليمنية الذي توفي بعد عمر حافل بالعمل الوطني، وبالذات خلال مرحلة مواجهة العدوان الأمريكي السعودي الإماراتي
إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
رحمه الله واسكنه فسيح جناته
ولا حول ولا قوة إلا بالله العلي العظيم#يحيى_صلح pic.twitter.com/hCGBQGZxhn— اعلامي/ يحي صلح بديل (@SolahYahya) April 20, 2019
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انہیں حوثیوں کی طرف سے خفیہ طور پر اقوام متحدہ کے ایک طیارے کی مدد سے بیروت لے جایا گیا جہاں وہ دوران علاج گذشتہ روز ہسپتال میں انتقال کرگئے۔
حوثیوں کی سپریم سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے وزیر داخلہ میجر جنرل عبدالحکیم احمد الماوری کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خاندان کو ایک برقی تعزیتی پیغام بھیجا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا اپنے ایک قیمتی فوجی رہ نما سے محروم ہوگئی ہے۔ خیال رہے کہ حوثی وزیر داخلہ اور کئی دیگر سرکردہ باغی لیڈر گذشتہ برس مئی میں صنعاء میں سعودی اور انکے اتحادی طیاروں کی بمباری میں جاں بحق اور زخمی ہوگئے تھے۔
أنباء تؤكد عن وفاة وزير الداخلية المعين لدى الحوثيين " عبدالحكيم الماوري " ،في احد مستشفيات #لبنان .
مصادر ترجح أن سبب وفاته إصابته قبل شهرين في غارة للتحالف . pic.twitter.com/KUla1CdSD1— هاني الصفيان (@H_alsufayan) April 20, 2019
بمباری کے بعد الماوری منظرعام پر نہیں آئے اور ان کی موت کی خبریں گردش کرتی رہی ہیں۔ تاہم حوثیوں کی طرف سے الماوری کی ہلاکت سے انکار کیاجاتا رہا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب حوثیوں نے ان کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔