وزیرستان میں تحریک طالبان کی جانب سے صحافیوں کو دھمکیاں

وانا + اسلام آباد (نیوز ڈیسک / مانیٹرنگ ڈیسک) خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے پمفلٹ تقسیم کیے گئے ہیں

نمائندہ ڈیلی اردو کے مطابق صحافیوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حال ہی میں وانا میں رستم بازار اور دیگر علاقوں میں پمفلٹ تقسیم کیے ہیں، جن میں ” یک طرفہ اور سرکاری خبریں” دینے پر مقامی صحافیوں کو دھمکایا گیا ہے۔

پمفلٹ میں صحافیوں پر سرکاری حکام سے ہدایات لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی جنوبی وزیرستان میں کسی صحافی کو نہیں دیکھنا چاہتی۔

واضح رہے کہ گزشتہ کئی برسوں میں دہشت گرد تنظیموں نے جنوبی و شمالی وزیرستان میں متعدد صحافیوں کو نشانہ بنا چکے ہیں۔

نمائندہ ڈیلی اردو کے مطابق پمفلٹ جس میں پولیس اور لیوزی کو بھی خبردار کیا گیا ہے کہ وہ 3 روز میں قبائلی علاقہ خالی کر دیں۔

پمفلٹ میں مقامی افراد کو سرکاری حکام سے قطع تعلق کے لئے بھی کہا گیا ہے۔

یہ پمفلٹ وزیراعظم عمران خان کی قبائلی علاقے میں آمد سے 2 روز قبل 2 مختلف علاقوں میں تقسیم کیے گئے، جہاں وزیراعظم کا عوامی تقریب سے خطاب بھی شیڈول ہے۔

یہ پمفلٹ 2 روز قبل ضلع جنوبی وزیرستان کے ضلعی ہیڈ کوارٹر وانا میں تقسیم کیے گئے، جن میں کہا گیا کہ ‘پولیس کو لازمی طور پر وانا اور محسود قبائل کے علاقے چھوڑ دینے چاہیے بصورت دیگر وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ان کے خلاف طاقت کا استعمال کرے گی’۔

اردو زبان میں تحریر شدہ پمفلٹ میں مزید کہا گیا کہ وانا میں پولیس کی جانب سے استعمال کی جانے والی گاڑیوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔

واضح رہے کہ فاٹا کو صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم کیے جانے کے بعد صوبے کی پولیس نے 7 قبائلی اضلاع میں کام کا آغاز کردیا تھا اور صوبے کے دیگر اضلاع کی طرح لیویز اور خاصہ دار فورسز کے کمانڈرز کو ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔

پمفلٹ میں کہا گیا کہ پولیس افسران کو کچھ روز کے لیے وانا میں رہنے کی اجازت دی گئی تھی، پمفلٹ میں بتایا گیا کہ ‘ہم نے ایک پولیس افسیر کو اسلام آباد سے اغوا کیا کیوں کہ اس نے ہمارے انتباہ کو نظر انداز کیا تھا’۔

پمفلٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایس پی طاہر داوڑ کو متعدد مرتبہ خبردار کیا گیا تھا لیکن انہوں نے مذکورہ انتباہ کو سنجیدہ نہیں لیا۔

یاد رہے کہ نامعلوم ملزمان نے اکتوبر 2018 میں ایس پی طاہر داوڑ کو اسلام آباد سے اغوا کیا تھا اور بعد ازاں ان کی لاش افغانستان سے برآمد ہوئی تھی جس پر بدترین تشدد کے نشانات موجود تھے۔

علاوہ ازیں تحریک طالبان پاکستان ٹی ٹی پی کے پمفلٹس میں وزیراعظم کے دورہ وانا پر سخت تحفطات کا اظہار کیا گیا، واضح رہے کہ انہوں نے بدھ (24 اپریل) کو مقامی فٹ بال گراؤنڈ میں عوامی تقریب سے خطاب کرنا ہے۔

پمفلٹس میں قبائلی عمائدین اور دیگر مقامی افراد کو خبردار کیا گیا کہ وہ وزیراعظم کی تقریب میں شرکت نہ کریں۔

اس کے علاوہ پمفلٹ میں وانا کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ثقافتی فیسٹیول کے انعقاد کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ انتظامیہ، لیویز اور خاصہ دار علاقے میں بے حیائی کو فروغ دے رہے ہیں۔

پمفلٹ میں مقامی صحافیوں اور پولیس ورکرز کو بھی خبردار کیا گیا

اپنا تبصرہ بھیجیں