سعودی عرب رمضان کے وسط تک 2ہزار سے زائد قیدیوں کو رہا کردے گا۔ تفصیلات اس خبر میں

اسلام آباد (ڈیلی اردو) وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے خوشخبری سنائی ہے کہ سعودی عرب رمضان کے وسط میں معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث 2 ہزار سے زائد قیدیوں کو رہا کر دے گا، جبکہ ایران نے بھی 134 قیدیوں کو رہا کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

ممبران اسمبلی عالیہ کامران، شاہدہ ا ختر علی، آفرین خان، صلاح الدین ایوبی کے بیرون ملک جیلوں میں بند قیدیوں کی رہائی سے متعلق اقدامات نہ اٹھانے پرقومی اسمبلی میں توجہ دلائو نوٹس جمع کرایا، جس پر وزیر مملکت پارلیمانی علی محمد خان نے کہا ہے کہ دفتر خارجہ اور اووسمندر پار پاکستانیز وزارت نےایک میکانزم بنایا ہے قیدیوں کی رہائی کے لیے کام ہورہا ہے ابھی وزیر اعظم نے ایران کا دورہ کیا ہے وہاں کے سربراہ سے قیدیوں کےحوالے سےبھی بات کی ہے ایران نے معمولی نوعیت کے جرائم میں قید 134 پاکستانیوں کی رہائی کاعندیہ دیا ہے اس سے قبل وزیراعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی قیدیوںکی رہائی کی بات کی تھی رمضان کے وسط تک 2017 قیدیوںکو رہا کردیا جائے گا ، یہ وہ قیدی ہونگے جو معمولی نوعیت کے جرائم میں قید تھےسعودی عرب میں 73 فیصد پاکستانی سنگین جرائم اور 27 فیصد معمولی نوعیت کے جرائم میں قید ہیں جبکہ یواے ای میں 51فیصد پاکستانی سنگین جرائم میںمبتلا ہیں،خطرناک جرائم کے مقابلہ میں معمولی نوعیت کے جرائم کی تعداد کم ہے او پی ایف کی ویب سائٹ پر ایک ویب پورٹل اور کال سرزمین کی بھی سہولت دی گئ ہے جہاں سے مزید انفارمیشن بھی لی جاسکتی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں