سری لنکا خودکش حملوں میں بھارت ملوث نکلا، سنسنی خیز انکشافات

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سری لنکا میں دھماکے کرنے والی دہشتگرد تنظیم جماعت التوحید کے تانے بانے بھی بھارت سے جا ملے، جبکہ پاکستان پر دھماکوں کا الزام دھرنے کے بعد بھارتی حکام کوچُپ لگ گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق سری لنکن ملٹری حکام نے انکشاف کیا ہے کہ خودکش دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ زاہران ہاشمی نے بھارت میں ٹریننگ حاصل کی اور زاہران ہاشمی نے کافی عرصہ جنوبی بھارت میں گزارا۔

ذرائع کے مطابق زاہران ہاشمی فیس بک کے ذریعے بھارتی نوجوانوں کے ساتھ رابطے میں تھا، زاہران ہاشم کے فیس بک پیچ کے سو سے زائد فالوورز سے تفتیش کی گئی، جس کے بعد ایسٹر حملے کے سرغنہ کا بھارتی نوجوانوں کے ساتھ رابطے کا سراغ ملا ہے۔

بھارتی اخبار دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق سری لنکن تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ جس شخص نے ان حملوں کی منصوبہ بندی کی اس کا نام ظہران ہاشم ہے اور وہ نیشنل توحید جماعت کا رہنما ہے۔

ایک اعلیٰ فوجی حکام نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ظہران ہاشم نے جنوبی بھارت میں کافی عرصہ گزارا ہے۔

تفتیش کاروں کا ماننا ہے کہ داعش کی جانب سے حملہ آوروں کی جو تصاویر جاری کی گئی تھیں ان میں ممکنہ طور پر ظہران ہاشم بھی موجود ہے۔

سری لنکن تفتیش کاروں نے بتایا کہ ‘ان تصاویر میں ایک خاتون سمیت 9 دہشتگردوں کی شناخت کی گئی ہے، ہمیں شبہ ہے کہ دہشتگرد نوجوانوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں جنہیں بھارتی ریاست تامل ناڈو میں تربیت دی جاتی ہے۔’

ادھر بھارتی حکام نے بھی اعتراف کیا ہے کہ ظہران ہاشم کے 100 سے زائد پیروکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔

سری لنکن حکام نے 9 حملہ آوروں کے نام تو نہیں بتائے لیکن یہ ضرور بتایا ہے کہ ہوٹل شنگریلا میں حملہ کرنے والا دہشت گرد ممکنہ طور پر ظہران ہاشم ہی تھا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہاشم سری لنکا کے مشرقی صوبے میں ایک مذہبی گروہ کی سربراہی کرتا تھا جبکہ مقامی افراد بھی اس کی ان سرگرمیوں سے خوش نہیں تھے۔

ایک مقامی رہنما نے بھارتی اخبار کو بتایا کہ ظہران ہاشم 2 برس قبل یہ علاقہ چھوڑ گیا تھا

واضح رہے کہ بھارتی سرکار دوسرے ممالک میں دہشت گردی کرانےکی ریاستی پالیسی پر گامزن ہے، بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن جاديو کا پکڑا جانا اس کی زندہ مثال ہے لپ بھارت دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں