پاراچنار: کلایہ میں مزار کی بندش پر ہزاروں افراد کا احتجاج،صوبائی وزیرکا مطالبات حل کرنیکی یقین دہانی

پاراچنار ( محمد صادق ) پاراچنار میں ہزاروں افراد نے کلایہ اورکزئی میں مقدس زیارت پر حاضری دینے اور تعمیر پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا، صوبائی وزیر صحت نے مظاہرین سے اپنے خطاب میں مسلے کے حل کیلئے اعلی حکام کو آگاہ کرنے اور اقدامات اٹھانے کا یقین دلایا ہے

ضلع اورکزئی کے مرکز کلایہ میں اٹھارہ سال سے عظیم روحانی پیشوا اور معروف صوفی شاعر بادشاہ میر سید انور شاہ سید میاں کی زیارت پر مقامی انتظامیہ کی جانب سے پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب پاراچنار پہنچے، جہاں احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پیروں اور روحانی پیشواؤں کے مریدوں اور بادشاہ انور غگ کمیٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم زیارت پر حاضری اور اس کی تعمیر کے حوالے سے پابندی مزید برداشت نہیں کر سکتے حکومت فوری طور پر پابندی ہٹاکر لاکھوں عقیدت مندوں کی جذبات کا احترام کریں۔

مقررین نے کہا کہ ملک کے آئین کے مطابق تمام مذاہب کے لوگوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے اس لیے وہ مزید کسی قسم پابندی برداشت نہیں کر سکتے پاراچنار کے دورے پر آئے ہوئے خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر صحت ہشام خان نے بھی پریس کلب جاکر مظاہرین سے خطاب کیا اور کہا کہ مظاہرین زیارت پر پابندی کے خلاف احتجاج میں حق بجانب ہیں اور مظاہرین کے مطالبات وہ حکام بالا تک پہنچائیں گے اور مسلے کے حل کیلئے اقدامات اٹھائیں گے حکومت عوام کو مذہبی آزادی دلائے گی اولیائے کرام اور زیارات کا احترام کرنا چاہئے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ اب دہشت گردی کا دور ختم ہوگیا ہے قیام امن کے بعد اب وقت آگیا ہے کہ زیارت پر پابندی ختم ہو اور مظاہرین کے مطالبات سے وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ، کور کمانڈر اور دیگر متعلقہ حکام کو آگاہ کریں گے ۔

صوبائی وزیر صحت ہشام خان نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ زیارت پر جلد سے جلد پابندی ختم ہو اور پر امن ماحول میں لوگ زیارت پر حاضری دے سکیں۔ صوبائی وزیر کی یقین دھانی پر مظاہرین منتشر ہوگئے

اپنا تبصرہ بھیجیں