کراچی میں صدر مملکت عارف علوی کے رہائشگاہ کے باہر شیعہ مسنگ پرسن کی جانب سے احتجاجی دھرنا

کراچی (نیوز ڈیسک) شیعہ مسنگ پرسن کی جانب سے لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کے خلاف کراچی میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی رہائش گاہ کے باہر احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ دھرنے میں لاپتہ افراد کے لواحقین، بزرگ، خواتین، اور بچوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد شامل ہیں۔

دھرنے کی قیادت تنظیم کے چیئرمین سید راشد رضوی کر رہے ہیں۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے چیئرمین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مظالم کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے اب تک درجنوں شیعہ نوجوانوں لاپتہ ہیں۔

احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ مسنگ پرسن موومنٹ کے چئیرمین سید راشد رضوی کا کہنا ہے کہ جب تک ہمارے تمام لاپتہ افراد ظاہر نہیں کر دیئے جاتے یہ احتجاج جاری رہے گا۔

انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کے لئے جوڈیشل کمیشن تو تشکیل دیئے جا چکے لیکن ان کے پاس اختیارات نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم ایسے کمیشن کو نہیں مانتے ہیں جو ایف آئی آر کا اندراج نہیں کروا سکتے۔

مقررین نے میڈیا پر بھی زور دیا کہ وہ مظلوم عوام کے ساتھ ہونے والے مظالم کو اجاگر کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں، اس موقع پر انہوں نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ پاکستان میں ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں۔ احتجاجی دھرنے کے مقام پر پولیس کی بھی بھاری نفری موجود ہے نمائندہ ڈیلی اردو کے مطابق دھرنے کے شرکاء کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

شیعہ مسنگ پرسن موومنٹ کے مطابق اب بھی ڈیڑھ سو سے زائد افراد لاپتہ ہیں، جن کے بارے میں ریاستی ادارے کسی بھی قسم کا موقف دینے سے گریزاں ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے مختلف شیعہ تنظیموں کے پلیٹ فارم سے پرامن احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، یہ احتجاج صرف کراچی تک محدود نہیں رہا بلکہ اسلام آباد اور کراچی میں بھی کئی بار احتجاجی کیمپ لگائے گئے اور ریلیوں و مظاہروں کا انعقاد کیا گیا مگر طویل عرصہ گزرنے کے باوجود بھی حکومت اور نہ ہی عدلیہ کی جانب سے اس کے خلاف اقدامات کئے جا رہے ہیں، اب بھی اس مسئلے پر عدم سنجدگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں