وفاقی وزارت داخلہ نے حمزہ شہباز کا نام بلیک لسٹ سے نکال دیا۔

اسلام آباد (ڈیلی اردو) وفاقی وزارت داخلہ نے حمزہ شہباز کا نام بلیک لسٹ سے نکال دیا، ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کو 10 روز کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی ، حمزہ شہباز کسی بھی وقت بیرون ملک روانہ ہوسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ نے حمزہ شہباز کا نام بلیک لسٹ سے نکال دیا، حمزہ شہبازشریف کسی بھی وقت بیرون ملک روانہ ہوسکتے ہیں، بیرون ملک دورے کے دوران وہ عزیزوں سے ملاقات کریں گے۔

یاد رہے 16 جنوری کو ہائی کورٹ نےحمزہ شہباز کو 10روز کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی اور کہا تھا کہ حمزہ شہباز 10 دن کے بعد واپس آ کر انکوائری کا سامنا کریں جبکہ ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا تھا۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ حمزہ شہباز کی درخواست ناقابل سماعت ہے، درخواست گزار کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے، لاہور ہائیکورٹ کو درخواست کی سماعت کا اختیار نہیں، ایف آئی اے کا ہیڈکوارٹر اسلام آباد ہے، ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں وہیں سے نام شامل کیا گیا۔

عدالت نے استفسار کیا تھا کہ وفاق اسلام آباد تک محدود ہے، عدالت کو غیر جانبدار رہنے دیں، ملک کو بنانا ریپبلک نہ بنائیں، ایف آئی اے ایئر پورٹ، ریلوے اسٹیشن پر بیٹھی ہے؟ ایسی جگہوں پر عدالت کا دائرہ اختیار کیوں نہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ای سی ایل میں نام شامل نہیں کیا بلکہ پاسپورٹ کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، درخواست میں کہا گیا تھا کہ ان کا نام غیر قانونی طور پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا، طبی وجوہات کی بنا پر بیرون ملک جانا چاہتا ہوں، عدالت ای سی ایل سے نام نکالنے کا حکم دے۔

واضح رہے کہ 11 جنوری 2019 کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرکے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اس وقت شریف خاندان کے مختلف افراد کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت مقدمات کا سامنا ہے، جن میں شہباز شریف کے صاحب زادہ حمزہ شہباز بھی شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں