سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے صحافی امان اللہ کے قتل کے واقعہ کا ازخود نوٹس لےلیا

اسلام آباد (ڈیلی اردو) آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ڈیرہ اسماعیل خان کے صحافی امان اللہ کے قتل کے واقعہ کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا سے تین دنوں میں واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ملزمان کی فوری گرفتاری کے لئے اقدامات سے آگاہ کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں واقعہ کا جائزہ لیا جائے گا، وفاقی سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری ہوم خیبرپختونخوا اور ڈی پی او ڈیرہ اسماعیل خان کو بھی لیٹرز ارسال کردئیے گئے، قائمہ کمیٹی نے مقتول صحافی ملک امان اللہ کے اہل خانہ سے گہری ہمدردی دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے چیئرمین پروآ پریس کلب ضلع ڈیرہ اسماعیل خان اور روزنامہ میزان عدل کے رپورٹر ملک امان اللہ کے بہیمانہ قتل کے واقعہ کا ازخود نوٹس لے لیا ہے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کیلئے کی جانے والی کارروائی کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

گزشتہ روز جاری نوٹس کے مطابق ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے متذکرہ صحافی کو تھانہ یونیورسٹی کی حدود میں لنڈا شریف اڈا کے قریب قتل کردیا گیا۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے خیبرپختونخوا پولیس کو ہدایت کی ہے کہ قتل کے ملزمان کی گرفتاری کیلئے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں، قائمہ کمیٹی قتل کے اس بہیمانہ واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتی ہے۔

قائمہ کمیٹی داخلہ کو اس واقعہ کی تین دنوں میں تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے ،قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں واقعہ کا جائزہ لیا جائے گا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے صحافیوں سے آزادی صحافت کے حوالے سے اپنا مکمل اظہار یکجہتی کیا ہے۔ قائمہ کمیٹی نے مقتول صحافی امان اللہ کے اہل خانہ سے گہری ہمدردی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں