کریڈٹ کے چکر میں طالبان کو اسلام آباد بلانا، احمقانہ اقدام ہے: سلیم صافی

اسلام آباد (ڈیلی اردو) معروف صحافی اور تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا ہے کہ کریڈٹ کے چکر میں طالبان کو مذاکرات کے نام پر اسلام آباد بلانا، احمقانہ اقدام ہے جس پر خاکم بدہن بعد میں ہم پچھتائیں۔ یہ درحقیقت مذاکرات بھی نہیں بلکہ وزیراعظم بعض دیگر شخصیات اور زلمے خلیل زاد سے ملاقاتیں ہیں جو صرف اور صرف وزیراعظم کی ضد اور زلمے خلیل زاد کی خواہش پر ہو رہے ہیں۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان میں طالبان کے مذاکرات کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ مری مذاکرات کی ناکامی کے بعد جب پاکستان کہتا کہ ہمارا طالبان پر اثر نہیں تو افغانستان کہتا کہ ایک دن میں مری میں کیسے جمع کیا تھا۔

اگر خدانخواستہ اب کے بار مذاکرات ناکام ہوئے تو یہی امریکہ اور افغانستان کہیں گے کہ اگر طالبان پاکستان میں نہیں تو پھر اسلام آباد میں کہاں سے آئے تھے۔

سلیم صافی نے مزید کہا کہ مذاکرات ویسے بھی قطر میں ہورہے ہیں اور جو نتیجہ نکلنا ہے وہ وہاں بھی نکل آئے گا – افغان حکومت برہم ہے کہ پاکستان نے طالبان کو امریکہ کے ساتھ بٹھا دیا لیکن اس کے ساتھ نہیں بٹھا رہا۔ اسلام آباد میں طالبان کی آمد کے بعد افغان حکومت کی برہمی مزید بڑھ سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں