داعش لیڈر ابوبکر البغدادی کو امریکی سپیشل فورسز نے ایک آپریشن کے ذریعے ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق البغدادی کی پناہگاہ کو ترکی۔شام بارڈر پر ادلب کے قریب البریشہ علاقے میں تباہ کردیا گیا۔
یاد رہے داعش لیڈر بغدادی کی ہلاکت کی خبریں کئی دفعہ پہلے بھی سامنے آچکی ہیں۔ داعش لیڈر ابوبکر بغدادی کے خلاف امریکی آپریشن القاعدہ لیڈر اسامہ بن لادن کے خلاف آپریشن سے ملتا جلتا ہے۔
امریکہ کو شک تھا کہ پاکستان القاعدہ لیڈر اسامہ بن لادن کی پشت پناہی کررہا ہے لہذا پاکستان کو بتائے بغیر ایبٹ آباد میں سپیشل آپریشن کے ذریعے اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا۔
بالکل اسی طرح امریکہ کو کیا پوری دنیا کو یقین تھا کہ ابوبکر البغدادی کی پشت پناہی ترکی (اُردوگان) کررہا ہے اور ترکی نے ہی بغدادی کو ادلب میں پناگاہ فراہم کی تھی لہذا ترکی کو بتائے بغیر سپیشل آپریشن کرکے ابوبکر البغدادی کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔
داعش لیڈر ابوبکر البغدادی بلکل اسی طرح ایک کمپاؤنڈ میں رہائش پزیر تھے جس طرح القاعدہ لیڈر اسامہ بن لادن، لیکن بغدادی کا کمپاؤنڈ شہر کی بجائے ادلب کے مضافات میں بتایا گیا جارہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ابوبکر البغدادی کے لاش کو بھی امریکی سپیشل فورسز ساتھ لے کر گئے۔
القاعدہ لیڈر اسامہ بن لادن کے خلاف آپریشن ایسے وقت میں ہوا تھا جب باراک حسین ابامہ دوبارہ امریکی صدارتی الیکشن لڑنے کی تیار کررہے تھے اور القاعدہ لیڈر کی ہلاکت کا انتخابات پر اثر پڑا اور ابامہ بآسانی انتخابات جیت گئے تھے۔
بالکل اسی طرح ایک بار پھر امریکی صدارتی انتخابات سر پر ہیں ٹرمپ موقع ضائع کیئے بغیر امریکیوں کے سامنے داعش لیڈر ابوبکر البغدادی کی خبر رکھ کر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
میں سازشی تھیوریز پر زیادہ یقین تو نہیں رکھتا لیکن بظاہر القاعدہ اور داعش کو امریکی سپورٹ حاصل رہی تھی اور دونوں کو امریکہ نے استعمال کیا اور وقت آنے پر منظر سے ہٹا کر ہمدردیاں سمیٹنے کی کوشش بھی کی کہ امریکہ داعش اور القاعدہ کے خلاف لڑی ہے اور دیکھیں دونوں لیڈرز کو ہلاک بھی امریکہ نے ہی کیا ہے۔
میرے نزدیک اسامہ بن لادن اور ابوبکر بغدادی کو ٹشو پپیر کی طرح استعمال کرکے پھینکا گیا ہے اور آنے والے ایسے لیڈرز کیلئے سبق بھی ہے۔
نوٹ: کالم/ تحریر میں خیالات کالم نویس کے ہیں۔ ادارے اور اس کی پالیسی کا ان کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔