ترجمان پاک فوج کا بیان مینڈیٹ سے باہر ہے: وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل امجد شاہ

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان بار کونسل نے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کی حالیہ پریس کانفرنس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا ایک سیاسی جماعت کے بارے میں بات کرنا اس کے مینڈیٹ سے باہر ہے۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر آصف غفور کی حالیہ پریس کانفرنس پر پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین سید امجد شاہ کا کہنا ہے کہ بطور جمہوری ملک ہر ادارے کا کردار آئین میں واضح ہے۔ آئینی طور پر سیاسی جماعتوں پر بات کرنا یا ان کے خلاف کارروائی کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ حکومت کے علاوہ کسی بھی ادارے کو کسی سیاسی جماعت کے خلاف کارروائی کا اختیار نہیں۔ ڈی جی آ ئی ایس پی آر کا ایک سیاسی جماعت کے بارے بات کرنا اس کے مینڈیٹ سے باہر ہے۔

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے سید امجد شاہ نے کہا کہ اس حوالے سے آئین واضح ہے کہ پاکستان کی فوج کا کیا کام ہے اور سول اداروں کا کیا کام ہے۔ اس حوالے سے ہمارے تحفظات تھے اور ہم نے ان کا اظہار کیا ہے۔

امجد شاہ نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان انتظامیہ کے اختیارات میں مداخلت کے مترادف ہے۔ مینڈیٹ سے باہر ہونے کی بنا پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں صرف مسئلہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا نہیں ہے اور اصل میں وہ ادارے بھی ذمہ دار ہیں جو کارکردگی نہ دکھانے کی وجہ سے ایک خلا پیدا کرتے ہیں۔ اُنہوں نے تمام اعلیٰ حکومتی عہدیداروں بالخصوص وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ وہ حکومتی معاملات میں اپنا کردار ادا کریں اور ایسا خلا پیدا نہ کریں کہ کسی اور ادارے کو اس حوالے سے کچھ کرنا پڑے۔

پاکستان بار کونسل کے اعلامیہ کے حوالے سے معروف دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) امجد شعیب کہتے ہیں کہ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس قانون کے دائرے میں تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بار کونسل نے اس کی غلط توجیہ پیش کی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر سے جو سوال ہوا وہ نقیب اللہ محسود کا کیس چلانے کے حوالے سے تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ کیس سول حکومت نے چلانا ہے لیکن اس پر جب فوج کے ترجمان سے سوال کیا گیا تو انہوں نے اپنی پوزیشن واضح کی ہے۔

امجد شعیب نے کہا کہ جس سیاسی جماعت کی سندھ میں حکومت ہے وہ خود راؤ انوار کو اپنا بچہ کہتے رہے ہیں تو یہ سوال بھی اسی سیاسی جماعت سے ہونا چاہیئے نا کہ پاکستان کی فوج کے ترجمان سے۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے اپنی نیوز کانفرنس میں پاکستان پیپلز پارٹی کا نام تو نہیں لیا تھا لیکن راؤ انوار کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ پی ٹی ایم کے ساتھ جو جماعت سب سے قریب ہے، راؤ انوار انہی کا بچہ تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں