سانحہ ساہیوال:‌ محکمہ ایکسائز نے انٹیلیجنس رپورٹ کو جھوٹا قرار دیدیا، نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا

لاہور (ڈیلی اردو/ نیوز ایجنسی ) سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی سربراہ نے مقتول ذیشان کی گاڑی کی تفصیلات طلب کی تھیں جس پر محکمہ ایکسائز نے جے آئی ٹی کو گاڑی کے اصل مالکان کا ریکارڈ فراہم کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی اعجاز حسین نے ڈی جی ایکسائز کو مراسلہ لکھ کر ذیشان جاوید کے زیر استعمال گاڑی کی تفصیلات طلب کیں جس پر محکمہ ایکسائز نے گاڑی کے مالکان کا ریکارڈ جے آئی ٹی کو دیدیا ہے۔ ریکارڈ کے مطابق گاڑی نمبر ایل ای اے 6683 مارچ 2012 میں لاہور کی رہائشی ثمینہ مقدر کے نام رجسٹرڈ ہوئی اور جولائی 2012 میں گاڑی اوکاڑہ کے رہائشی شوکت علی ساجد کے نام ٹرانسفر ہوئی اور پھر جولائی 2017 میں گاڑی لاہور کے رہائشی عظیم لیاقت کے نام ٹرانسفر ہوئی اور ابھی تک اسی کے نام پر ہے۔

واضح رہے کہ دوسری جانب انٹیلیجنس ذرائع کا کہنا تھا کہ فیصل آباد میں مارے جانے والے مبینہ دہشت گرد عدیل حفیظ نے ثاقب مجید سے گاڑی خریدی جن کے درمیان مئی 2018 میں خرید و فروخت کا معاہدہ ہوا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں