کابل (نیوز ڈیسک) پاک افغان سرحدی علاقے میں ڈرون حملہ ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈوران حملے میں 5 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات آئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈرون حملہ افغانستان کی حدود میں واقع لمن نامی علاقے میں ایک مکان پر ہوا ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرون طیارے نے ایک گھر پر دو ومیزائل فائر کیے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ مارے جانے والوں میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر اسد اللہ عرف سنگری شامل ہیں۔
اس ڈرون حملے میں مارے جانے والے افراد کا تعلق حافظ گل بہادر گروپ سے ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ امریکی فوج نے افغانستان میں اہم معاملات کی نگرانی بند کر دی ہے۔ افغان امن مذاکراتی عمل میں پیش رفت کے بعد امریکی فوج نے افغان حکومت اور طالبان کے زیر اثر علاقوں کی نگرانی کا کام روکا۔
مذکورہ اعلان امریکہ کے ایسے نگراں ادارے کی جانب سے سامنے آیا ہے جو جنگ زدہ ملک میں سکیورٹی صورتحال کی نگرانی کرتا ہے۔
خیال رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب امریکہ اور طالبان کے درمیان افغانستان میں جنگ بندی پر مذاکرات جاری ہیں جن میں امریکی فوج کے محفوظ انخلا اورطالبان کی جانب سے افغان سرزمین دوبارہ دہشت گردوں کے ہاتھوں استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کروائی جارہی ہے/ رواں برس جنوری میں ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ حکومت کا ملک کے 53.8 فیصد علاقے پر مکمل کنٹرول ہے جہاں تقریباً ملک کی 63.5 فیصد آبادی موجود ہے جبکہ دیگر علاقے طالبان کے زیر اثر ہیں۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کے ایک سینئیر رکن نے کہا کہ مذاکرات کے اگلے دور میں غیر ملکی افواج کے انخلا اور اس کے ٹائم فریم پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ تاہم اب امریکی فوج نے افغان امن مذاکرات میں پیش رفت کے بعد افغانستان میں اہم معاملات کی نگرانی بند کر دی ہے۔