حوثی باغیوں کا سعودی عرب کے شہر جدہ اور مکہ پر بیلسٹک میزائل حملے

جدہ (ڈیلی اردو) سعودی عرب کے فضائی دفاعی نظام  نے یمن سے حوثی باغیوں کے سعودی کے اہم شہر جدہ پر داغے گئے بیلسٹک میزائل کو فضا ہی میں تباہ کردیا ہے۔

سعودی میڈیا کے مطابق آج صبح یمن کے حوثی عسکریت پسندوں کی جانب سے جدہ اور مکہ جو کہ اہم تجارتی مرکز ہے کی جانب بیلسٹک میزائل داغے گئے۔ تاہم سعودی رائل افواج نے دو بیلسٹک میزائل کو فضا میں ہی تباہ کر کے ناکام بنا دیا۔

سعودی میڈیا نے سیکیورٹی ذرائع سے کی جانب سے بتایا کیا ہے کہ یمن کے ایران نواز حوثی باغیوں کی طرف سے داغے گئے دو بیلسٹک میزائل جدہ اور مکہ کی فضائی حدود میں مار گرایا۔

اطلاعات کے مطابق اس حملے کے جواب میں سعودی افواج نے بھی یمن میں حوثی باغیوں پر تابڑ توڑ حملے کیے، جس کے باعث متعدد حوثیوں ہلاک اور کئی زخمی بھی ہوئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یمنی فوج کو سعودی اتحادی افواج کی حمایت حاصل ہے، جس کے باعث حوثی باغی انہیں بھی نشانہ بناتے ہیں۔

واضح رہے کہ پہلی بار ایسا ہوا ہے جب حوثیوں نے جدہ کے بین الاقوامی شہر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہو۔ اس سے قبل حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی علاقوں کو متعدد بار میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔

حوثیوں نے چند روز قبل سعودی آئل فیلڈز کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ سرحدی علاقوں میں حوثی عسکریت پسندوں کی جانب سے میزائل حملوں کی دوران متعدد سعودی فورسز اور عام لوگوں کی اموات بھی ہو چکی ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے یمن میں جاری خانہ جنگی کے معاملے پر ہمیشہ ایران کو موردِ الزام ٹھہرایا جاتا رہا ہے۔ سعودی حکام کے خیال میں حوثی باغیوں کو ایران کی پشت پناہی حاصل ہے اور وہ ایرانی حکومت کے ایماءپر ہی سعودی عرب کو میزائل حملوں کا نشانہ بناتے ہیں۔

گزشتہ دو تین سالوں کے دوران حوثی ملیشیا اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہو چکے ہیں۔ سعودی افواج کی جانب سے بھی حوثی باغیوں کے ٹھکانوں کو بارہا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے شہر نجران پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تھا تاہم 2 میزائل کا ملبہ گرنے سے بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ ہی یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں