شدید گرمی کے باعث صہیونی زندان کھول اٹھے، فلسطینی روزہ دار قیدی نڈھال

رام اللہ (نیوز ڈیسک) فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے ‘اسیران اسٹڈی سینٹر’ کی طرف سے جاری ایک بیان میں‌ بتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کی قائم کردہ نام نہاد جیلوں میں فلسطینی روزہ دار قیدیوں کو پہلے سے بنیادی سہولیات سے محروم کیا گیا تھا، رہی سہی کسر شدید گرمی نے نکال دی ہے۔

اسیران سینٹر کے مطابق اسرائیل کی جزیرہ نما النقب، ریمون، نفحہ اور ایچل جیلیں شدید گرمی کی وجہ سے کھول اٹھی ہیں اور وہاں پابند سلاسل فلسطینی شدید گرمی کی وجہ سے نڈھال ہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ صہیونی ریاست کی جیلیں ‘جھنم’ کا حصہ بن چکی ہیں۔ شدید گرمی کی وجہ سے قیدیوں کو انتہائی مشکل اور تکلیف دہ حالات کا سامنا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی چار بڑی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کو انتہائی مشکل حالات کا سامنا ہے۔

صہیونی انتظامیہ نے فلسطینی قیدیوں سے ماہ صیام کے دوران انہیں بنیادی سہولیات سے محروم کر رکھا ہے اور اوپر سے گرمی کیعذاب نے قیدیوں کو نڈھال کر کے رکھ دیا ہے۔

ریاض الاشقر نے کہا کہ سخت گرمی نے اسیران کی صحت پر گہرے منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ بعض فلسطینی قیدی روزے کی حالت میں شدید گرمی کی وجہ سے بے ہوش ہو گئے جبکہ قیدیوں کو بنیادی علاج کے لیے دوائی تک میسر نہیں‌ ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی جیل حکام کی لاپرواہی کی وجہ سے جیلوں میں حشرات الارض کی بھرمار ہے۔ قیدیوں کے کمروں میں کاکروچ اور دیگر کیڑے موذی کیڑے داخل ہو رہے ہیں اور انہیں تلف کرنے کا کوئی انتظام نہیں‌ ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں 6 ہزار سے زائد فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ انہیں انتہائی سخت گرمی کا سامنا ہے اور فلسطین میں درجہ حرارت 45 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں