امریکا افغان طالبان مذاکرات، مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مگر مکمل اتفاق نہیں‌ ہوا: زلمے خلیل زاد

دوحہ (ویب ڈیسک) امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا ہے کہ امریکا اور طالبان کے مابین ہونے والے مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مگر مکمل اتفاق نہیں‌ ہوا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے مذاکرات کا دور ختم ہونے کے بعد اپنے ٹویٹ میں کیا۔ زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے بعد بات چیت کے لئے افغانستان جا رہا ہوں۔

زلمے خلیل زاد نے لکھا کہ دوحہ میں طالبان سے ملاقاتیں مفید رہیں، اہم ایشوز پر ۔ مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا کہ مذاکرات کا حالیہ دور گزشتہ ادوار سے بہت اچھا رہا، بات چیت کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے جلد مذاکرات کا آغاز کریں گے۔

زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ابھی مکمل اتفاق نہیں ہوا، کچھ معاملات باقی ہیں، جب تک سب باتوں پر اتفاق نہیں ہو جاتا کچھ بھی منظورنہیں ہوگا.
افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان طویل عرصے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا۔

انھوں نے لکھا کہ سب باتوں پراتفاق میں افغانوں کے مابین مذاکرات اور جامع جنگ بندی شامل ہے، مذاکرات کرانے کے لئے قطرحکومت کے شکرگزار ہیں.

زلمے خلیل زاد نے اس موقع پر خصوصی طورپر قطر کے نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ کی شمولیت پر شکریہ ادا کیا.

یاد رہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر بنیادی معاہدہ طے پا گیا ہے، فریقین افغانستان سے غیر ملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے ہیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں