ڈیرہ اسماعیل خان: پی ٹی ایم کے خلاف کریک ڈاؤن، ادریس پشتین سمیت 7 کارکن گرفتار

پشاور/ اسلام آباد / ڈیرہ اسماعیل خان (نمائندگان ڈیلی اردو) گذشتہ ہفتے خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں پی ٹی ایم کے کارکنوں پر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے بعد سے مختلف علاقوں میں احتجاج جاری ہے۔

ڈیلی اردو کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق پولیس اور سی ٹی ڈی نے پشتون تحفظ موومنٹ کے متعدد  سرگرم کارکنوں کو ڈیرہ اسماعیل خان کے مختلف مقامات سےگرفتار کر لیا ہے

ذرائع کے مطابق پشتون تحفظ موومنٹ حقوق کیلئے بات کرنے والے اور پی ٹی ایم کا سرگرم کارکن ادریس پشتین کو سی ٹی ڈی ڈیرہ اسماعیل خان نے گھر سے گرفتار کر لیا ہے۔

خاندانی ذرائع نے بھی اب اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ ادریس پشتین پولیس کی تحویل میں ہیں۔ تاہم پولیس ذرائع نے ادریس پشتین کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی ہے۔

یاد رہے ادریس پشتین پشتون حقوق کیلئے ایک توانا آواز ہیں جنہیں پہلے بھی سیکیورٹی فورسز گرفتار کر چکے ہیں اور ادریس پشتین منظور پشتین کے قریب ترین ساتھیوں میں شمار ہوتا ہیں۔

یاد رہے کہ 26 مئی کو شمالی وزیرستان کے علاقے بویہ میں خڑ قمر چیک پوسٹ پر مبینہ طور پر ایم ٹی ایم کے اراکین قومی اسمبلی محسن جاوید داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 5 فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 8 افراد جاں بحق اور 42 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق خڑ کمر چیک پوسٹ پر حملے کا مقصد واقعے سے ایک روز گرفتار کیے جانے والے مبینہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ چیک پوسٹ میں موجود اہلکاروں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس پر اہلکاروں نے تحفظ کے لیے جواب دیا۔

پاک فوج کے مطابق چیک پوسٹ پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ جوابی کارروائی میں 3 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 10 زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ واقعے کے بعد علی وزیر سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ محسن جاوید داوڑ ہجوم کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

ایک روز بعد ہی مذکورہ چیک پوسٹ کے قریب بویا کے علاقے میں نالے سے 5 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

دو روز قبل سیکیورٹی فورسز نے محسن داوڑ کو بھی شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ سے حراست میں لے لیا تھا جنہیں بنوں کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 8 روزہ ریمانڈ پر محکمہ انسداد دہشت گردی کے حوالے کردیا۔

4 جون کو سی ٹی ڈی نے عدالت سے استدعا کی کہ علی وزیر کا مزید ریمانڈ دیا جائے تاہم عدالت نے درخواست مسترد کردی جس کے بعد رکن قومی اسمبلی کو سینٹرل جیل پشاور منتقل کردیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں