قبائلی اضلاع میں انتخابات: حلقہ پی کے109،108 کرم میں انتخابی گہما گہمی میں تیزی، جوڑ توڑ جاری

پاراچنار (محمد صادق) خیبرپختونخوا میں ضم شدہ قبائلی علاقوں میں پہلی بار صوبائی اسمبلی کیلئے الیکشن ہو رہے ہیں اور 20 جولائی کو سولہ نشستوں پر انتخابات کرائے جا رہے ہیں تیاریوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔

قبائلی ضلع کرم سے صوبائی اسمبلی کے دو نشستوں Pk-109 اور PK-108 میں بھی انتخابات کیلئے تیاری جاری ہیں۔ Pk108 سے ایک خاتون سمیت 42 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہے جبکہ PK-109 میں 22 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہے۔ جس میں آذاد امیدوار عنایت علی طوری، پی ٹی آئی کے سید اقبال میاں، پیپلزپارٹی کے کرنل (ر) جاوید اللہ، اور آزاد امیدوار ابرار جان طوری کے درمیان کانٹےدار مقابلے کی توقع ہے۔

جبکہ Pk108 میں پی ٹی آئی کے نوجوان شاہد بنگش پی پی پی کے ڈاکٹر عارف طوری، جمیعت علمائے اسلام (ف) کے محمد ریاض اور آزاد امیدوار حاجی سلیم خان کے مابین کانٹےدار مقابلہ ہے۔ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون امیدوار کا بھی PK-108 سے الیکشن میں حصہ لے رہی ہے۔ خاتون امیدوار اور اس کے شوہر حکمت خان حکمتیار کا کہنا ہے کہ کامیابی کے بعد خواتین کے حقوق کیلئے بھرپور آواز اٹھائینگے۔

صوبائی الیکشن کمشنر پیر مقبول احمد نے بتایا کہ الیکشن کیلئے تمام تر تیاریاں مکمل کی گئی ہیں اور بیلٹ پیپرز کی چھپائی 5 جولائی سے شروع کرینگے اور 13، 14، 15 جولائی تک متعلقہ اضلاع تک پہنچائیں گے۔

ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کرم تنویر احمد ہمایون کا کہنا تھا کہ ضلع کرم PK-109 میں چار اور PK-108 میں 37 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دئیے گئے ہیں جس کیلئے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے جا رہے ہیں جبکہ الیکشن کی ڈیوٹی انجام دینے والے عملے کی تربیت کا سلسلہ بھی آج سے شروع کر دیا گیا ہے۔

الیکشن کمشنر ضلع کرم کا مزید کہنا تھا کہ PK-108 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 172897 جس میں 99538 مرد اور 73363 خواتین ہیں۔ حلقے میں 135 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں جس میں 26 میل 26 فیمیل اور 83 مشترکہ ہیں۔ ان میں 76 حساس اور 38 انتہائی حساس قرار دئیے گئے ہیں۔

اسی طرح PK-109 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 187844 ہے جن میں 82560 میل اور 105284 فیمیل ووٹرز شامل ہیں اور پولنگ کیلئے 130 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں جن میں 46 میل 46 فیمیل اور 38 مشترکہ پولنگ اسٹیشن شامل ہیں ۔ ان میں سے 49 کو حساس اور چار پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آفاق وزیر کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے 20 جولائی کو صوبائی اسمبلی کے انتخابات کیلئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انتظامات کو آخری شکل دیدی ہے ۔ اور انشاءاللہ انتظامیہ الیکشن کمیشن اور فورسز پرامن طور پر الیکشن کے انعقاد کیلئے باہم رابطے میں ہیں۔

پی پی پی کے سرگرم کارکن تنویر حسین کا کہنا ہے کہ 20 جولائی کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرینگے اور صوبائی اسمبلی کو ایسا نمائندہ کامیاب کرکے بھیجینگے جوکہ حقیقی معنوں میں ہماری ترجمانی کر سکے۔

پاک افغان سرحدی علاقے بوڑکی کے ایک دکاندار جوہر علی کا کہنا ہے کہ ہمارے مسائل کے حل کے لئے اب تک کسی ممبر نے آواز نہیں اٹھائی ہے اس وجہ سے وہ اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کریں گے۔

دوسری جانب ضلع کرم میں امیدواروں کی جانب سے انتخابی مہم کا سلسلہ جاری ہے اور جلسوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری بھی ہے ۔اور امیدواروں کے درمیان جوڑ توڑ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں