کراچی (ویب ڈیسک) صوبہ سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی کے علاقے شاہ لطیف میں وکیل دہشت گرد نے رینجرز اہلکاروں پر فائرنگ کر دی، رینجرز نے مقابلے کے بعد دہشت گرد وکیل کو گرفتار کرلیا جبکہ دہشت گرد کے دو ساتھیوں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق شاہ لطیف کے علاقے میں رینجرز پر حملہ کرنے والے مبینہ دہشت گرد وکیل کے خلاف رینجرز افسر کی مدعیت میں دو مقدمات درج کرلیے گئے، مقدمے میں دہشت گردی، مقابلے، جان سے مارنے کی کوشش پر درج کیا گیا، ایک اور مقدمہ غیرقانونی ہتھیار رکھنے کی دفعات کے تحت بھی درج کیے گئے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق رینجرز اہلکاروں پر حملے کا واقعہ گزشتہ روز ملیر در محمد گوٹھ میں پیش آیا تھا، اہلکار نے بیان میں بتایا کہ دوران گشت در محمد گوٹھ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔
میگا فون پر اعلان کیا کہ ہم رینجرز اہلکار ہیں ہم پر فائرنگ نہ کریں۔ رینجرز نے مکان کی تلاشی کے لیے مکان کو چاروں جانب سے گھیرا، اچانک سے اندر سے مجھ پر فائر ہوا میں نے میگا فون پر اعلان کیا کہ ہم رینجرز اہلکار ہیں ہم پر فائرنگ نہ کریں۔
اہلکار کے مطابق میگا فون پر اعلان سنتے ہی ہمیں مارنے کی نیت سے مزید فائرنگ شروع کردی گئی، دہشت گردوں کی جانب سے چلائی گولی اہلکا صدف عباس کے ہاتھ میں پکڑی سرچ لائٹ پر لگی، حفظ ماتقدم کے طور پر جوابی فائرنگ کرتے ہوئے مکان کے اندر داخل ہوئے اور ملزم کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔
ترجمان رینجرز کے مطابق مقابلے کے دوران 2 دہشت گرد فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے، گرفتار دہشت گرد نے اپنا نام مظہر جونیجو بتایا، ملزم کے قبضے سے اسلحہ، وکیل کا کارڈ، شناختی کارڈ اور موبائل فون ملا۔
رینجرز کا کہنا ہے کہ کمرے کے اندر سے چار عدد پستول سے چلائے گئے خول بھی ملے، گرفتار دہشت گرد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔