اسرائیلی فائرنگ: اقوام متحدہ کا فلسطینی بچے کو گولیاں مارنے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ

نیو یارک + رام اللہ (ڈیلی اردو/ نیوز ایجنسی) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمیشن کی طرف سے اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 9 سالہ فلسطینی بچے کو وحشیانہ طریقے سے گولیاں مار کر شدید زخمی کرنے کے واقعے کی آزادانہ تحقیقات کرائے اور اس میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں دو روز قبل ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران 9 سالہ فلسطینی بچے عبدالرحمان شتیوی کو گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس واقعے پر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق رابرٹ کولفیل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے 100 میٹر دور سے فلسطینی بچے کو گولیاں ماریں حالانکہ اس سے صہیونی فوج کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔

انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ نو سالہ فلسطینی بچے کو گولیاں مارنے میں ملوث اہلکار کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے اور اس واقعے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کرکے بچے کو انصاف فراہم کیا جائے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل غرب اردن میں کفر قدوم کے مقام پر فلسطینیوں کی ایک احتجاجی ریلی پراسرائیلی فوج نے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی خمی ہوگئے تھے۔ زخمیوں میں ایک 9 سالہ بچہ عبدالرحمان شتیوی بھی شامل تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں