پشاور ہائیکورٹ کا حکم: لاپتہ لشکر جھنگوی کے امیر کا مقدمہ ایک شہید افسر سمیت 3 پولیس افسران کیخلاف درج

ڈی آئی خان (سید توقیر زیدی) پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر کالعدم سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی کے ضلعی امیر و مقامی رہنماء عبدالروف بلوچ المعروف ماما کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ 10 سال بعد ڈیرہ پولیس کے 3 اعلیٰ افسران کے خلاف درج کر لیا گیا۔

کالعدم سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی کے ضلعی رہنماء عبدالروف بلوچ المعروف (ماما روف) ولد غلام قاسم سکنہ دین پور ڈیرہ اسماعیل خان کی بہن سیداں بی بی زوجہ عبدالرشید بلوچ نے پشاور ہائی کورٹ میں اپنے بھی عبدالروف بلوچ کے اغوا ہونے کی درخواست دی۔ درخواست میں کالعدم سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی کے ضلعی امیر و مقامی رہنماء عبدالروف بلوچ المعروف ماما کی بہن نے ایف آئی آر میں موقف بیان کیا کہ اس کہ عبدالروف بلوچ ولد غلام قاسم سکنہ دین پور ڈیرہ اسماعیل خان کو ایس ایچ او کینٹ بہاول خان نے رمضان المبارک 2009 کو ٹانک اڈہ چوک ڈیرہ اسماعیل خان سے گرفتار کرکے ڈیرہ ٹاؤن تھانے لے گئے اور ستمبر 2009 کو بوقت عشاء ڈی ایس پی عبدالغفور خان اور تھانہ سٹی کے ایس ایچ او سعداللہ خان ڈیرہ ٹاؤن تھانے میں آئے اور عبدالروف بلوچ کو سٹی تھانے لے جاکر بند کردیا اور اسی دن عبدالروف بلوچ ولد غلام قاسم سکنہ دین پور لاپتہ ہو گیا۔

عبدالروف بلوچ المعروف ماما کی بہن نے ایف آئی آر میں موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ عبدالروف بلوچ کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ افطاری کی اشیاء خرید رہا تھا اور اس کے ساتھ سرکاری گن مین خان زمان ولد دلاور خان بھی موجود تھا جو اس وقت حاضر سروس ہے۔ اس کے بھائی کو پولیس والے ہی پکڑ کر لے گئے

پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر کالعدم سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی کے ضلعی رہنماء عبدالروف بلوچ المعروف ماما کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ 10 سال بعد ڈیرہ پولیس کے 3 اعلیٰ افسران کےخلاف درج کر لیا گیا۔ جن 3 اعلٰی پولیس افسران کے خلاف تھانہ کینٹ ڈیرہ میں دفعہ 365 پی سی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اُن میں شہید ڈی ایس پی بہاول خان، ریٹائرڈ ڈی ایس پی عبدالغفور خان اور ریٹائرڈ ایس ایچ او سعداللہ شامل ہیں۔

مقدمے میں نامزد ڈی ایس پی بہاول خان 3 اپریل 2015 کو ڈی ایچ کیو ہسپتال زنانہ کے سامنے دشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہو گئے تھے جبکہ باقی دونوں افسران سروس سے ریٹائرڈ ہو چکے ہیں۔

واضع رہے کہ رہے کہ عبدالروف بلوچ المعروف ماما کالعدم سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی کے ضلعی رہنماء تھے اور اس کے خلاف دشت گردی و ٹارگٹ کلنگ کے متعدد مقدمات تھے۔ جن میں سب سے اہم ایس پی سید رجب علی زیدی قتل کیس، 19 اگست 2008 زیدی فیملی بلاسٹ سمیت کئی دیگر مقدمات شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق کالعدم سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی کے ضلعی رہنماء عبدالروف بلوچ المعروف ماما کوہاٹ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ہلاک ہو چکا ہے لیکن اس کی بہن کا موقف ہے کہ اس کا بھائی زندہ ہے اور لاپتہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں