امریکی سیکیورٹی فورسز کا مشی گن یونیورسٹی میں آپریشن، 129 بھارتی گرفتار

واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکا میں 129 بھارتی شہریوں کو مبینہ طور پر اسٹوڈنٹ ویزا کے ذریعے امریکا میں رہائش رکھنے کی خاطر جعلی یونیورسٹی میں داخلہ لینے پر گرفتار کرلیا گیا۔

بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق ریاست مشی گن کے شہر ڈیٹروئٹ میں فارمنگٹن ہل نامی یونیورسٹی امریکی محکمے ہوم لینڈ سیکیورٹی کے انڈر کور آپریشن کا حصہ تھی، جس کا مقصد امیگریشن میں ہونے والے فراڈ کا پردہ چاک کرنا تھا۔

خیال رہے کہ امریکی حکومت کی اسکیم ’پے ٹو اسٹے‘ کے تحت غیر ملکی طالب علم اپنا اسٹوڈنٹ ویزا برقرار رکھتے ہوئے امریکا میں رہنے کے لیے جان بوجھ کر جعلی تعلیمی اداروں میں داخلہ لیتے ہیں۔

تاہم امیگریشن اٹارنی نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بھارتی نوجوانوں کو یونیورسٹی کے غیر قانونی ہونے کا علم نہیں تھا۔

دوسری جانب بھارت نے فوری طور پر صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے امریکی حکومت سے طالب علموں تک قونصلر کی رسائی طلب کرلی۔

اس کے علاوہ امیگریشن اور کسٹم حکام نے اسی روز ویزا فراڈ اسکیم میں ملوث بھارتی شہریوں اور بھارتی نژاد 8 امریکیوں پر فردِ جرم بھی عائد کی۔

آٹھوں ملزمان کو منافع کمانے کے لیے غیر ملکیوں کو ویزے کے حصول میں دھوکا دینے میں ملوث پایا گیا تھا۔

اس سلسلے میں اٹارنیز کا کہنا تھا کہ بھارتی طالب علم قانونی طور پر اسٹوڈنٹ ویزا پر امریکا آئے تھے جس کے بعد انہوں نے یونیورسٹی آف فارمنگٹن میں داخلہ لے لیا تاکہ وہ کام کرتے رہیں۔

امریکی وکیلوں کا کہنا تھا کہ تمام طالب علم اس بات سے آگاہ تھے کہ یونیورسٹی قانونی طور پر فعال نہیں ہے۔

دوسری جانب بھارتی نژاد وکیل روی منان کا کہنا تھا کہ یہ جعلی یونیورسٹی صرف طالب علموں کو پھنسانے کے لیے بنائی گئی تھی۔

اس ضمن میں بھارتی ترجمان دفتر خارجہ رویشن کمار نے کہا کہ حکومت معاملے کا ترجیحی بنیادوں پر جائزہ لے رہی ہے ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے طالب علموں کو اور انہیں داخلہ دلوانے میں ملوث افراد میں فرق کرنے پر زور دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں