جنوبی افریقا نے پاکستان کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بھی شکست دیدی

جوہانسبرگ (اسپورٹس ڈیسک) جنوبی افریقا نے پاکستان کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں شکست دیکر تین میچوں کی سیریز میں دو صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی۔

جوہانسبرگ میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں جنوبی افریقا کی جانب سے دیئے گئے 189 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنا سکی۔

پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز بابراعظم اور فخر زمان نے کیا لیکن 45 کے مجموعی اسکور پر فخر زمان 14 رنز بنا کر  بیرن ہینڈرکس کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔

فخر زمان کے آؤٹ ہونے کے بابراعظم نے شاندار بلے بازی کا سلسلہ جاری رکھا اور 34 گیندوں پر ففٹی اسکور کی جو ان کے ٹی ٹوئنٹی کیرئیر کی نویں ففٹی ہے۔

بابر اعظم 90 اور حسین طلعت 55 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 102 رنز کی شراکت بھی ٹیم کے کام نہ آ سکی۔

آخری اوور میں پاکستان کو جیت کے لیے 15 رنز درکار تھے جو پاکستان نہ بنا سکا اور اس طرح جنوبی افریقا نے میچ 7 رنز سے جیت لیا۔

قبل ازیں پاکستان کے کپتان شعیب ملک نے ٹاس جیت کر جنوبی افریقا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

جنوبی افریقا کی جانب سے ریزا ہینڈرکس اور جینیمن ملان نے اننگز کا آغاز کیا اور دونوں بلے بازوں نے اپنی ٹیم کو 58 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا۔

ملان کو عماد وسیم نے 33 رنز پر آؤٹ کیا جب کہ ہینڈرکس 28 رنز بنا کر شاداب خان کی شاندار تھرو پر رن آؤٹ ہوئے۔ وان ڈر ڈوسن 45 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر عماد وسیم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

جنوبی افریقا نے 17.1 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 140 رنز بنائے تھے کہ بارش کے باعث میچ روک دیا گیا تاہم بارش تھمتے ہی میچ دوبارہ شروع کر دیا گیا۔

ڈیوڈ ملر نے 29 گیندوں پر 65 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی، ان کی اننگز میں 5 چھکے اور 4 چوکے شامل تھے۔

جنوبی افریقا نے آخری 5 اووز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 73 رنز بٹورے جب کہ مقررہ 20 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 188 رنز اسکور کیے۔

پاکستان کی جانب سے عماد وسیم نے 4 اوورز میں صرف 9 رنز دیکر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا جب کہ عثمان شنواری اور حسن علی مہنگے بولر ثابت ہوئے، عثمان شنواری نے 4 اوورز میں 63 اور حسن علی نے 4 اوورز میں 48 رنز دیئے۔

آج کے میچ کے لیے جنوبی افریقا کی قیادت کے فرائض ڈیوڈ ملر انجام دے رہے ہیں جبکہ پاکستان ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے، فہیم اشرف کی جگہ شاہین آفریدی کو شامل کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں