سندھ میں نامعلوم انتہا پسندوں نے مندر کو آگ لگا دی۔ آئی سندھ کا نوٹس، رپورٹ طلب

اسلام آباد (شبیر حسین طوری) سندھ کے ضلع خیر پور میں نامعلوم انتہا پسندوں نے ایک مندر کا نذر آتش کر دیا، کنب کے علاقے میں واقع مندر میں موجود مقدس کتابیں اور مورتیاں بھی راکھ ہو گئیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ گذشتہ شب مندر میں ست سنگ جاری تھی جس کے بعد لوگ وہاں سے چلے گئے۔ انھوں نے بتایا کہ رات کے کسی پہر میں نامعلوم افراد نے مندر میں آ کر آگ لگا دی جس سے دو مورتیاں اور مقدس کتابیں گیتا اور رامائن جل گئیں۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مندر میں رات گئے تک عبادت کی جاتی تھی اتوار کی رات کو عبادت ختم ہونے کے بعد لوگ اور نگران چلے گئے، جب ہم صبح واپس آئے تو دیکھا کہ کتابیں اور مورتیاں مکمل طور پر راکھ بن چکی تھی۔

آنند لال کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں ہندو کمیونٹی کے درجنوں گھر موجود ہیں اور اس سے قبل ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

آنند لال جو کے ہندو کمیونٹی کے مقامی رہنما بھی ہے نے مزید بتایا کہ خیر پور میں ہمارے مندر اور مذہبی (مقدس) کتابوں کو جلانے پر ہم آل ہندو کمیونٹی پر زور مذمت کرتے ہیں اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سے اپیل کرتے ہیں کہ جتنا جلدی ہوسکے دشمن عناصر افراد کو گرفتار کر کے واقعی سزا دی جائے۔

واضح رہے خیرپور میں رمشا وسان کی ہلاکت پر شدید تشویش پائی جاتی جبکہ اس کیس میں ملوث صوبائی حکومت کے ایک وزیر کا نام لیا جا رہا ہے۔

ترجمان سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ ‏آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے مندر کو آگ لگائے جانے کے حوالے سے سوشل میڈیا رپورٹس پر نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی خیرپور سے تفصیلی انکوائری اورپولیس کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی.

اپنا تبصرہ بھیجیں