نیویارک (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان سے کچھ دیر پہلے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہندی زبان میں خطاب کرتے ہوئے بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہم جنگ کے خلاف ہیں اور دنیا بھر میں امن کے لیے کام کر رہے ہیں۔ 21 ویں صدی ایک دوسرے کو قریب لانے اور اجتماعی ترقی کے لیے کام کرنے کی صدی ہے۔
انہوں نے اپنی تقریر ترقیاتی امور پر مرکوز رکھی اور کشمیر کی صورت حال کا کوئی ذکر نہیں کیا، جیسا کہ اس سے قبل میڈیا میں بتایا جا رہا تھا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے مزید کہا کہ اس صدی کا تقاضا ایک دوسرے کے قریب آنا اور جنگ سے دور جانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب بھارت میں مہاتما گاندھی کی پیدائش کی 150 سالہ تقریبات جاری ہیں۔ وہ امن کے داعی تھے اور بھارت ان کی تعلیمات پر عمل کر رہا ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ انہیں یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ بھارت کے حالیہ انتخابات دنیا کے سب سے بڑے جمہوری انتخابات تھے جس میں دنیا کے ہر ملک سے زیادہ ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا اور سب سے زیادہ ووٹ دے کر انہیں اور ان کی پارٹی کو کامیاب کیا۔
بھارت کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کی حکومت اپنے عوام کا معیار زندگی بلند کرنے اور انہیں زندگی کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے ملک کے 50 کروڑ لوگوں کو سالانہ 5 لاکھ روپے تک کا علاج مفت فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ 38 کروڑ افراد کے نئے بینک اکاؤنٹس کھولے جا رہے ہیں۔
اپنی حکومت کے حوالے سے مودی نے مزید کہا کہ دو کروڑ نئے گھروں کی تعمیر اور 15 کروڑ لوگوں کو گھروں پر پینے کے پانی کی فراہمی کے منصوبے پر کام جاری ہے۔
جنرل اسمبلی کے شرکا کو وزیر اعظم مودی نے بتایا کہ ان کا ملک ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے لیے ایک بڑا پروگرام پر عمل کر رہا ہے۔
اپنے ملک کے ترقیاتی کاموں کا ذکر کرتے ہوئے بھارت کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگرچہ گلوبل وارمنگ کے اسباب پیدا کرنے والوں میں ان کے ملک کا حصہ سب سے کم ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ گلوبل وارمنگ کی روک تھام کے اقدامات کے لیے بھارت میں بہت کام ہو رہا ہے اور ہم متبادل توانائی کے منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں۔