مقبوضہ بیت المقدس (ڈیلی اردو) فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے قطر میں کھیلوں کے مقابلوں میں اسرائیلی کھلاڑیوں کو اجازت دینے اور دوحا میں صہیونی کھلاڑیوں کے ستقبال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
علم #اسرائيل مرفرف في قلب الدوحة والرياضيون الإسرائيليون يمثلون الدولة الصهيونية في بطولة العالم لألعاب القوى 2019 المنعقدة حاليا في #قطر.
فهل وجدتم أخوانجي يجرؤ على أنتقاد هذا التطبيع أو فلسطيني يصرخ "باعو القضية"؟ pic.twitter.com/7qqne6UTbO
— جاي معيان Guy Maayan (@guy_telaviv) September 28, 2019
عرب ٹی وی کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اپنے اتحادی قطر اسرائیلی کھلاڑیوں کے ایک وفد کو دوحا میں ہونے والے کھیل کے مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت دینے اور ان کے استقبال پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔
حازم قاسم نے کہا کہ ہمیں ریاست قطر میں اسرائیلی کھلاڑیوں کے وفد کی میزبانی کرنے پر افسوس ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ اسرائیل فلسطینی عوام پر مظالم ڈھانے کے ساتھ فلسطینی سرزمین، ہماری مقدسات پرقبضہ اور غزہ کی پٹی کے محاصرے جیسے سنگین جرائم کا مرتکب ہے۔ ایسے میں اسرائیلی ریاست کے کھلاڑیوں کو قطر میں کھیلوں میں حصہ لینے کی اجازت دینا اور اسرائیل کو اپنا پرچم لہرانے کا موقع فراہم کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی کھلاڑیوں کی قطر میں میزبانی ایک غیرمعمولی اقدام ہے جس کا مقصد قابض اسرائیل کی گرتی ساکھ کوبہتر بنانا اور عالمی سطح پر اپنا امیج بہتر کرنا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ قطر کی طرف سے اسرائیلی کھلاڑیوں کی میزبانی سے صہیونی ریاست کو اس کے جرائم کے تسلسل کی حوصلہ افزائی ہوگی۔