مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر دنیا خاموش تماشائی کا کردار ادا نہ کرے: صدر مملکت عارف علوی

اسلام آباد (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی مقبوضہ کشمیر اور اس کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے ساتھ ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے، ریڈیو پاکستان کو دیئے گئے انٹرویو میں صدر مملکت نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر دنیا خاموش تماشائی کا کردار ادا نہ کرے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیرقانونی اقدام کے خلاف بہت اشتعال پایا جاتا ہے اور جب ایک بار کرفیو اٹھا لیا جائے گا تو بھارتی حکام کشمیریوں کا ردعمل دیکھ لیں گے۔ صدرمملکت نے پاکستان کے کرفیو اور مواصلاتی بلیک آﺅٹ کو فوری اٹھائے جانے کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو حقائق سے پردہ اٹھانے کیلئے وادی کا دورہ کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔

انہوں نے کشمیری عوام سے کہا کہ وہ بھارتی قبضے کی تصاوریر بھیجیں، کشمیریوں کو اپنی امیدیں نہیں چھوڑنی چاہئیں، اللہ انہیں اس امتحان میں کامیابی عطا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس اس وقت کوئی دلیل نہیں ہے وہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ چار سے پانچ سالوں سے مسلمان آبادی کے خلاف پیلٹ گن کا استعمال کر رہا ہے۔

کشمیری عوام کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے صدرمملکت نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنے حق خودارادیت کی جدوجہد میں ایک لاکھ انسانوں کی قربانی دی ہے انہیں یقین ہے کہ کشمیری اپنے حق خود اردیت کے حصول تک آزادی کی صدا بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا پاکستان ہمیشہ کشمیری بھائیوں کے ساتھ ان خالص مشن کے ساتھ کھڑا رہے گا، پاکستان نے تمام عالمی فورمز پر ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو اٹھایا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر بہترین انداز میں پیش کرتے ہوئے اپنے آپ کو کشمیریوں کا سچا سفیر ثابت کیا اور بھارت کا انتہاپسندانہ چہرہ بے نقاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھائیوں کی حمایت میں پاکستان کی جانب سے بھرپور آواز اٹھانے کے بعد اب توقع ہے کہ عالمی برادری پر اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان اور ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہم چین ،ترکی اور ملائیشیا سمیت دیگر ممالک کی جانب سے پاکستان کے کشمیر پر موقف کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں