امریکی شہری نے گلگت بلتستان میں ڈیرھ کروڑ روپے میں مارخور کا شکار کر لیا

گلگت بلتستان (ڈیلی اردو) ایک اور امریکی شہری نے ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کے تحت استور مارخور شکار کر لیا، یہ اب تک کا مہنگا ترین شکار ہے۔

تفصیلات کے مطابق گلگت میں ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کے تحت ایک امریکی شکاری نے ایک لاکھ 10 ہزار ڈالر پاکستان کا قومی جانور مارخور شکار کر لیا۔

شکار کی فیس کا 80 فی صد مقامی آبادی، جب کہ 20 فی صد سرکاری خزانے میں جمع ہوگا۔ محکمہ جنگلات نے بتایا ہے کہ گلگت میں ہونے والے شکار کی فیس ایک لاکھ 10 ہزار امریکی ڈالر جبکہ پاکستانی ڈیڑھ کروڑ روپے بنتے ہیں ادا کی گئی تھی۔

محکمہ جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ مارخور کے شکار کی فیس کا 80 فی صد مقامی آبادی، جب کہ 20 فی صد سرکاری خزانے میں جمع ہوگا۔
یاد رہے کہ دو ہفتے قبل بھی ایک امریکی شہری نے گلگت میں ایک لاکھ پانچ ہزار امریکی ڈالر میں استور مارخور کا شکار کیا تھا۔

13 جنوری کو گلگت میں امریکی شہری نے قانونی شکار کے تحت 1 لاکھ ڈالر فیس کے عوض مارخور شکار کیا تھا، یہ پہلا ہنٹنگ ٹرافی ایوارڈ تھا، واضح رہے کہ مارخور کے شکار کے لیے سالانہ صرف چار پرمٹ جاری کیے جاتے ہیں۔

مارخور جنگلی بکرے کی قسم کا ایک پہاڑی بکرا اور پاکستان کا قومی جانور ہے۔ ہمالیہ، قراقرم، ہندو کش اور کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلوں میں پائے جانے والے اس جانور کو اپنی نسل مٹنے کے خطرے کا سامنا ہے۔

اس وقت دنیا بھر میں اس کی پانچ اقسام ہیں جن میں سے تین اقسام پاکستان میں پائی جاتی ہیں، جنھیں سلیمان مارخور، کشمیر مارخور اور استور مارخور کہا جاتا ہے، استور مارخور کا مسکن گلگت کے علاقے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں