پاکستان پر حملہ چین پر حملہ تصور کیا جائے گا: صدر شی جن پنگ

راولپنڈی (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) چینی صدر نے واضح کر دیا ہے کہ پاکستان کو جب بھی ضرورت پڑی، بیجنگ خاموش نہیں رہے گا۔ چین ہر شعبہ میں پاکستان کی مدد کرے گا۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے آرمی چیف کے دورہ چین کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ نے مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی بھی کھل کر حمایت کی۔

انہوں نے دیرینہ دوست پاکستان کے ساتھ طویل شراکت داری اور اس کی معیشت بہتر بنانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کا کشمیر کے معاملے پر دورہ چین انتہائی کامیاب رہا۔

چین نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کی۔ چینی صدر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کو چین پر بھی حملہ قرار دیا، وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر سے  کہا کہ وہ مودی کو حالات سے خبردار کریں، عمران خان نے چینی صدر کو صنعتیں پاکستان منتقل کرنے کو کہا اور چین پر واضح کیا کہ ہمیں امداد نہیں چاہیے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ نے یقین دہانی کرائی کہ چین ہر شعبہ میں پاکستان کی مدد کرے گا۔

پاکستان پر حملہ چین پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ جب بھی پاکستان کو ضرورت پڑی چین خاموش نہیں رہے گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بریفنگ میں بتایا کہ چینی صدر نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ طویل شراکت داری کا فروغ اور اس کی معیشت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق شی جن پنگ نے کہا کہ پاکستان نے ماضی میں چین کی مدد کی جس کا اعتراف کرتے ہیں۔ پاکستان میں سول اور عسکری قیادت مل کر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے چینی صدر کو صنعتیں پاکستان منتقل کرنے کے لیے کہا جبکہ چین ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ پاکستان کی خود مختاری کے لیے چین تعاون جاری رکھے گا۔ 

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ چینی صدر نے بھارت جانے سے پہلے وزیراعظم اور آرمی چیف کو دورے کی دعوت دی، دورہ چین میں تین نکاتی ایجنڈا تھا، جس میں مقبوضہ کشمیر، سی پیک اور دفاعی تعاون شامل تھا، چینی صدر نے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری کیلئے چین تعاون جاری رکھے گااور جب بھی پاکستان کو ضرورت پڑی چین خاموش نہیں بیٹھے گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق چینی صدر نے کہا کہ سول اورفوجی قیادت مل کر کام کر رہی ہے جو اچھی بات ہے ہم پاکستان کی معیشت کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں پاکستان کے ساتھ تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں