لاہور (ویب ڈیسک) کیپٹن (ر) محمد صفدر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
گزشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبیعت ناساز ہونے پر انہیں قومی احتساب بیورو (نیب) دفتر سے سروسز اسپتال لاہور منتقل کیا گیا تھا جس کے فوری بعد کیپٹن (ر) صفدر نے نواز شریف کو زہر دیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
گزشتہ رات ہی سابق وزیراعظم کے داماد کو بھیرہ سے لاہور جاتے ہوئے راوی ٹول پلازہ پر گرفتار کیا گیا، اُنہیں 16 ایم پی او سمیت دیگر دفعات کے تحت درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا اور یہ مقدمہ 13 اکتوبر کو تھانہ اسلام پورہ میں درج کیا گیا تھا۔
پولیس نے کیپٹن (ر) صفدرکو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ رانا آصف کی عدالت میں پیش کیا جہاں پولیس کی جانب سے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا اور انہیں 5 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
خیال رہے کہ محمد صفدر کی گرفتاری سابق وزیراعظم نواز شریف کو قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے دفتر سے سروسز اسپتال منتقلی کے کچھ دیر بعد ہوئی۔
گرفتاری سے قبل محمد صفدر نے اپنے بیان میں نواز شریف کو زہر دیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا تھا جبکہ نواز شریف کے بیٹے حسین نواز نے بھی ایسے ہی خدشات ظاہر کیے ہیں۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی حراست میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا علاج لاہور کی سروسز اسپتال میں جاری ہے جہاں انہیں نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔