اسلام آباد (ڈیلی اردو) بھارت نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے اور بھارتی نڑاد برطانوی شہری آتش تاثیر کی شہریت منسوخ کردی ہے۔
آتش تاثیر صحافی ہیں اور نیویارک میں مقیم ہیں انہوں نے ٹائم میگزین میں ایک آرٹیکل لکھا تھا جس میں نریندر مودی پر کڑی تنقید کی گئی۔ 13 اگست کو بھارتی وزارت داخلہ نے آتش تاثیر کو نوٹس بھیجا تھا جس میں کہا گیا کہ آپ نے اوورسیز سٹیزن شپ آف انڈیا کارڈ کے لیے کاغذات جمع کراتے وقت یہ بات چھپائی کہ آپ کے والد پاکستانی تھے، اس لیے آپ بھارتی شہریت کے اہل نہیں ہیں۔
بھارتی وزارت داخلہ کی ترجمان نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر کہا کہ آتش تاثیر نوٹس میں پوچھے گئے سوالوں کے جواب دینے میں ناکام رہے، اس لیے ان کی شہریت منسوخ کردی گئی
This is untrue. Here is the Consul General’s acknowledgment of my reply. I was given not the full 21 days, but rather 24 hours to reply. I’ve heard nothing from the ministry since. https://t.co/z7OtTaLLeO pic.twitter.com/t3LBWUtkdi
— Aatish Taseer (@AatishTaseer) November 7, 2019
دوسری جانب آتش تاثیر نے سوشل میڈیا پر بھارتی وزارت داخلہ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے نوٹس کا جواب دے دیا تھا، آتش تاثیر نے اپنے دعوے کے حق میں ای میل کی تصویر بھی شیئر کی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ان کی والدہ بھارتی شہری اور ان کی تنہا سرپرست تھیں، انہیں نریندر مودی حکومت کے خلاف تنقید پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔
“Targeting a journalist’s immigration status after the publication of a critical article shows that the Bharatiya Janata Party is intolerant of criticism and freedom of the press, and doesn’t bode well for India’s international reputation.”- @StevenBButler https://t.co/8wYxbcbZyH
— CPJ Asia (@CPJAsia) November 8, 2019
ادھر صحافیوں کی صحافیوں کے تحفظ کی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے بھارتی اقدام کی مذمت کی ہے۔ واشنگٹن میں تنظیم کے ایشیا پروگرام کوآرڈی نیٹر اسٹیون بٹلر نے کہا کہ تنقیدی آرٹیکل کی اشاعت کے بعد صحافی کے امیگریشن اسٹیٹس کو نشانہ بنانا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیا جنتا پارٹی کو تنقید اور پریس کی آزادی برداشت نہیں ہے۔
آتش تاثیر سابق گورنر پنجاب شہید سلمان تاثیر اور بھارتی صحافی تولین سنگھ کے بیٹے ہیں۔
It is painful to see an official spokesperson of our government making a false claim that is so easily disproved. It is even more painful that in our democracy such things happen: https://t.co/6OWLbHcKU3 Is our Govt so weak that it feels threatened by a journalist? @tavleen_singh https://t.co/lCPteIWQKG
— Shashi Tharoor (@ShashiTharoor) November 7, 2019