‏آج محبت کی راہداری کا افتتاح ہوا ہے: شاہ محمود قریشی

کرتارپور (ویب ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج محبت کی راہداری کا افتتاح ہوا ہے، اگر برلن کی دیوار گرسکتی ہے تو کرتارپور راہداری کھل سکتی ہے، کاش محبت کا پیغام کشمیر کی وادی تک پھیل جائے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا بابا گرونانک کی550ویں جنم کی تقریبات پر خوش آمدید کہتا ہوں، آج کا دن تاریخی دن دکھائی دے رہاہے، آج محبت کی راہداری کا افتتاح ہوا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مذہبی باہمی احترام کےرشتے کا دنیا عملی مظاہرہ دیکھ رہی ہے، دنیا بھر کے سکھ کمیونٹی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، نئی تاریخ رقم ہورہی ہے، جس کا سہرا وزیراعظم عمران خان کو جاتا ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا وزیراعظم عمران خان نے اللہ کی خوشنودی کے لئے یہ قدم اٹھایا، دنیا بھر کے سکھوں کے لئے کرتارپور صاحب کے دروازے کھول دیے گئے ہیں، کینیڈا ،امریکا، برطانیہ آئے اور دیکھئے پاکستانیوں کی مہمان نوازی، سکھ یہاں آکردیکھیں پاکستانیوں کی وفاداری کاعملی مظاہرہ نظر آئے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بابا گرونانک کا واضح پیغام تھا جو امن کا تھا، آج ہمیں اپنے گریبانوں میں جھانک کر دیکھنا ہے، خطے میں امن کو خطرہ ہے تو کون اس کا ذمہ دار ہے، برصغیر کو ہم محفوظ کیسے کرسکتے ہیں یہ بھی دیکھنا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ باباگرو نانک کا پیغام محبت کا تھا اور انہوں نے محبت کے بیج بوئے، سوچنا ہوگا کہ برصغیر میں نفرت کے بیج کون بو رہا ہے، نفرت کے بیج بونے کا ذمہ دارکون ہے یہ بھی دیکھنا ہوگا، باباگرونانک نے خدمت کو جذبے کو فوقیت دی۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ باباگرونانک نے خدمت کو جذبے کو فوقیت دی، پوری قوم اور سکھ کمیونٹی اس فیصلے کو سراہتی ہے، صوفیا کا کلام محبت، اخوت اوربھائی چارے کا پیغام ہے، باہمی عزت و محبت کے رشتوں کو لیکر چلیں گے تو بہتری کے امکانات ہیں، کاش محبت کا پیغام کشمیر کی وادی تک پھیل جائے۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ راہداری خیر سگالی کی راہداری ہے، پاکستان حکومت معاشی راہداری جسےہم سی پیک کہتے ہیں، پاکستان حکومت کی معاشی راہداری بھی ہے، جسے ہم سی پیک کہتے ہیں، دوسری یہ راہداری ہے جو خیرسگالی کے تحت کھولی گئی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ صدی میں دیکھناہوگا کہ ایشیا کو حصہ ملتا ہے یا نہیں یہ ہمارے رویوں پر ہے، ایک سال پہلے ہم یہاں آئے تھے،آج جنگل میں منگل دکھائی دے رہا ہے، خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جنہوں نے دن رات ایک کرکے ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔

وزیر خارجہ نے کہا نوجوت سنگھ سدھو بھی دیکھ رہے ہیں،تبدیلی آنہیں رہی تبدیلی آگئی ہے، جو وعدہ کیا وہ وفا کر کے دکھایا، مودی سے کہوں گاآپ کی حکومت نے 72 سال پہلے بھی وعدہ کیا گیا تھا، عالمی قراردادیں آج بھی موجود ہیں،امن کاراستہ نکالیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کےگرجاگھروں میں آزادی سے مذہبی تقریبات منائی جاتی ہیں، قائداعظم کا وژن ہے، جس پر پی ٹی آئی حکومت عمل پیرا ہے، کشمیریوں کیلئے جامع مسجد کھولی جائے تاکہ وہ نماز ادا کر سکیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا اگر برلن کی دیوار گرسکتی ہے تو کرتارپور راہداری کھل سکتی ہے، لائن آف کنٹرول کی عارضی حدبندی بھی کھل سکتی ہے، پاکستانی قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں، میرے حیثیت صرف ایک وزیرخارجہ کی نہیں، میں وزیراعظم کی پارٹی کا وائس چیئرمین بھی ہوں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا، نریندر مودی وزیراعظم عمران خان کو شکریہ ادا کرنے کاموقع دیں گے؟ کشمیر سے کرفیو اور پیلٹ گنز کے استعمال کو روک کر شکریہ ادا کرنے کا موقع دے سکتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ آؤ مل کر سوچیں، غربت اور جہالت کے خلاف کس طرح لڑنا ہے، خطہ پولیو سمیت دیگر چیلنجز کا شکار ہے،آئیں مل کر اس سے لڑنے کا سوچتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں