راولپنڈی: درندہ صفت چچا نے 7 سالہ بھتیجی کو زیادتی کے بعد قتل کا اعتراف کرلیا

راولپنڈی (ڈیلی اردو) پنجاب کے ضلع راولپنڈی میں درندہ صفت چچا نے 7 سالہ کمسن بھتیجی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز راولپنڈی کے تھانے ائیر پورٹ کے علاقے ڈھوک چوہدریاں میں بچی سدرہ کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا جس کی تفتیش کے شبے میں اس کے درندہ صفت چچا ولی اللہ کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کیا گیا تھا۔

سدرہ کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے اس کے ملزم چچا ولی اللہ کو سول جج سمیرا عالمگیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ملزم نے عدالت میں اقبال جرم کیا، اپنے بیان میں ملزم نے کہا کہ دوست نے شراب پلائی اور نشے میں دھت ہوکر ظلم کر دیا۔ جس پر سول جج نے ملزم کو کچھ دیر سوچنے کا موقع دیا۔

سول جج نے ملزم ولی اللہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ کو معلوم ہے کہ اس جرم میں بہت زیادہ سزا ہو سکتی ہے، جس پر ملزم نے کہا جی مجھے معلوم ہے لیکن اپنے بھائی اور بھابی سے معافی مانگتا ہوں، عدالت سے بھی معافی کا طلبگار ہوں۔

ولی اللہ نے مزید کہا اگر معافی نہیں ملتی تو اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے سزا بھگتنے کو تیار ہوں۔

ملزم ولی اللہ نے 164 کے تحت اپنا اقبالی بیان ریکارڈ کرایا جس کے بعد عدالت نے ملزم کو 4 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

واضح رہے کہ تھانہ ایئرپورٹ کے علاقے ڈھوک چوہدریاں میں 7 سالہ سدرہ جمعے کی رات کو اپنے گھر کے صحن میں مردہ پائی گئی تھی، پولیس نے تفتیش کرنے پر چچا کے کمرے سے شواہد اکٹھے کرکے اسے گرفتار کرلیا تھا، پولیس کو اپنے بیان میں ملزم نے کہا کہ اس نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد تکیے سے اس کا دم گھونٹا اور پھر لاش کمرے کی کھڑکی سے باہر صحن میں پھینک دی تھی۔

اس ضمن میں سٹی پولیس افسر (سی پی او) محمد فیصل رانا نے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ ریپ کے بعد بچی کے قتل کا واقعہ ایئرپورٹ تھانے کی حدود میں ہوا جبکہ ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

انہوں نے مقتولہ کی ملزم سے رشتہ داری نہیں بتائی البتہ ان کا کہنا تھا کہ ملزم بچی کا قریبی رشتہ دار تھا جس کا فرانزک اور ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا اور اسے عبرت ناک سزا دی جائے گی۔

ایس پی پولیس سید علی کے مطابق جمعے کی صبح بچی کے دم توڑ دینے کے بعد بھی اس کے 18 سالہ چچا نے دوبارہ اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا بعدازاں پولیس کے سامنے ملزم نے بچی کو ریپ کے بعد قتل کرنے کا اعتراف بھی کرلیا۔

سید علی نے بتایا کہ بچی کو گلا گھونٹ کر قتل کر دینے کے بعد ملزم نے لاش بچی کی والدہ کے کمرے کے باہر بیڈ پر رکھ دی اور اسے کمبل سے ڈھک دیا، جس کے بعد ملزم گھر سے فرار ہوگیا تاہم پولیس نے اسی علاقے میں اس کا سراغ لگا کر ملزم کو حراست میں لے لیا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ بچی کے والد افغان شہری ہیں جو ڈھوک چوہدریاں کے سیکٹر (سی) میں اپنی اہلیہ اور 6 بچوں کے ہمراہ مقیم ہیں جبکہ ان کا چھوٹا بھائی (ملزم) بھی اسی خاندان کے ہمراہ رہتا تھا۔

ایس پی نے مزید بتایا کہ 2 ماہ پہلے ہی ملزم کی شادی ہوئی تھی تاہم 2 ہفتے قبل اس کی اہلیہ اسے چھوڑ کر اپنے والدین کے گھر واپس چلی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں