واشنگٹن (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) امریکا نے ایران کے وزیر اطلاعات پر پابندی عائد کر دی، جواد آذری کے امریکا میں اثاثے بھی منجمد کر دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایران کے وزیر اطلاعات جواد آذری پر پابندی عاید کرتے ہوئے ملک میں ان کے اثاثے منجمد کر دیے۔
پابندی کے بعد امریکی شہری ایرانی وزیر اطلاعات سے کسی قسم کا لین دین نہیں کر سکیں گے، امریکی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ایرانی وزیر اطلاعات نے مظاہروں کو دبانے کے لیے انٹرنیٹ سنسر شپ کا استعمال کیا۔
خیال رہے کہ ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پرتشدد مظاہرے کیے جا رہے ہیں، جن میں اب تک 40 سے زائد لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔
حالات کی کشیدگی کو مد نظر رکھتے ہوئے حکام نے دارالحکومت تہران سمیت مختلف شہروں کا مواصلاتی نظام معطل کیا تھا، مظاہرین بڑے پیمانے پر پُرتشدد مظاہرے کر رہے ہیں، ایندھن کے اسٹوریج ہاؤس کو نقصان پہنچایا گیا، مختلف شہروں میں بینکس کو بھی نذر آتش کرنے کی کوشش کی گئی، اب تک ایک ہزار سے زائد افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
دوسری جانب سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے تیل کی قیمتوں میں 50 فی صد اضافے کی حمایت کر دی ہے۔ پیٹرول قیمت میں اضافے کے بعد مہنگائی کی ایک بڑی لہر نے ایرانیوں کو لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔
ادھر ایرانی صدر حسن روحانی نے چند دن قبل خبردار کیا ہے کہ ملک میں انتشار اور بدامنی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، احتجاج کرنے والوں اور ملکی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو حساب دینا ہوگا۔