وفاقی کابینہ نے پاکستان ڈیفنس سروسز ایکٹ میں ترمیم منظور کرلی

اسلام آباد (ڈیلی اردو) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ڈیفنس ایکٹ میں ترمیم منظور کرلی، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے آرمی ریگولیشن ایکٹ 255 کے تحت صدر کو سمری بھیجی گئی، کابینہ نے پاکستان ڈیفنس سروسز کے رولز میں ترمیم کی منظوری دے دی، سیکشن 255 کے رولز میں لفظ توسیع کا اضافہ کردیا گیا۔ انہوں نے وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وفاقی حکومت نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا پہلا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔

کابینہ کی منظوری کے بعد نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ غیر معمولی حالات میں ہماری آرمی قیادت میں ایک تسلسل ہونا چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو مدت ملازمت میں توسیع دینے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ انہوں نے جس طریقے سے آرمڈ فورسز اور فوج کو لیڈرشپ دی ہے، جس طریقے سے انہوں نے آپریشن ردالفساد سے شروع ہو کر ملکی سلامتی کے لیے کردار ادا کیا ہے۔

جس طرح ہندوستان کا کشمیر پر بہیمانہ ایکشن شروع ہوا، آرمی چیف نے جس طرح ثابت قدمی کے ساتھ ہماری افواج کی حکمت عملی ترتیب دی۔ وزیراعظم نے جنرل باجوہ کی خدمات کے پیش نظر اور موجودہ سرحد پر کشیدگی کے پیش نظر ان کو توسیع دینی چاہیے، آئین اور قانون کے مطابق شخصیات اور حالات کے پیش نظر اس کا فیصلہ کرنا وزیراعظم کی صوابدید ہے، آرٹیکل 243 میں اس کا ذکر ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرمی ریگولیشنزہیں جس کے تحت جنرل کیانی کو توسیع دی گئی۔انہی کو مدنظر رکھ کر سمری بھیجی گئی۔ معزز عدالت نے کہا کہ آرٹیکل 255 میں توسیع کا ذکر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے آرمی ریگولیشن ایکٹ 255 کے تحت صدر کو سمری بھیجی گئی، کابینہ نے پاکستان ڈیفنس سروسز کے رولز میں ترمیم کی منظوری دے دی، سیکشن 255 کے رولز میں توسیع کا اضافہ کردیا گیا۔

انہوں نے وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وزیراعظم کا اختیار ہے کہ وہ صدر کو سمری بھیجے۔ آرمی ریگولیشن ایکٹ 255 کے تحت صدر کو سمری بھیجی گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید اور معاون خصوصی شہزاد اکبر نے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فروغ نسیم نے خود استعفا دیا ہے تاکہ وہ کل عدالت میں جنرل باجوہ کا کیس لڑ سکیں گے۔ کیونکہ وہ بطور وفاقی وزیر کیس نہیں لڑسکتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں